اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو انٹیلی جنس کی رپورٹ دے دی گئی ہیں جس میں بتایا گیا کہ کون کون سا ممبر کس پارٹی سے رابطے میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان ارکان کو بھاری رقم کا اتنا لالچ دیا جاتا ہے کہ اس سے منہ موڑنا آسان نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ
عمران خان نے مفاہمت سے اقتدار حاصل کیا، الیکٹیبلز کو ساتھ ملایا لیکن وہ تو کسی کے نہیں ہوتے،جیسے وہ عمران خان کے ساتھ آئے ایسے کسی اور کے ساتھ چلے جائیں گے۔اس تمام صورتحال میں جو بات زیادہ واضح نہیں ہو رہی وہ یہ ہے کہ اگر پی ٹی آئی کو پوری سیٹیں مل جائیں تو اس کے 28 ممبرز ہوں گے۔ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ سینیٹ کا چئیرمین کون ہو گا،موجودہ چئیرمین ہاتھ ہاؤں مار رہے ہیں ان کا پیپلز پارٹی سے بھی رابطہ ہے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ صادق سنجرانی کا ہی دوبارہ چئیرمین سینیٹ بننے کا امکان ہے۔۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ارکان اسمبلی سے مئوثر رابطے کرنے کی ہدایت کردی، ارکان اسمبلی کو سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کے عمل کو شفاف اور مئوثر بنانے بارے آگاہ کیا جائے، سینیٹ الیکشن اکثریت لینے کیلئے بہترین حکمت عملی مرتب کی جائے۔وزیراعظم عمران خان سے گذشتہ روز لاہور میں پارٹی رہنماء عون چودھری نے ملاقات کی۔عون چودھری نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ تعاون پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ عون چودھری نے وزیراعظم کو پنجاب کی سیاسی صورتحال اور ارکان اسمبلی کے ساتھ رابطوں سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پارٹی ارکان سے رابطوں کو مئوثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کیلئے بہترین حکمت عملی مرتب کی جائے۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے ون ٹو ون ملاقات کی پنجاب کے امور،مجموعی سیاسی صورتحال سمیت سینیٹ انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں