اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ اس وقت دونوں پرویز عمران خان کے لیے درد سر بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک اور اسد قیصر کے بارے میں کئی سوالات نشانات ہیں۔ اور یہ سوالات ہمیشہ سے ہی ہیں، لیکن عمران خان اس
پوزیشن میں نہیں ہیں کہ وہ کسی قسم کا احتساب کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لیے دو پرویز سر درد بنے ہوئے ہیں ۔ ایک پرویز خٹک اور دوسرا چوہدری پرویز الٰہی۔ ان کا کچھ مداوا نہیں ہو سکتا۔ اسی لیے میں آج بھی اس رائے پر قائم ہوں، اور سرگرمیوں سے بھی یہی لگ رہا ہے کہ عمران خان مڈ ٹرم الیکشن کی طرف جا سکتے ہیں۔ جیسے منصوبوں کا اعلان ہو رہا ہے ، اور پھر پنجاب میں عمران خان بھی بھاگ دوڑ کر رہے ہیں۔اس صورتحال میں مڈم ٹرم الیکشن ہو سکتے ہیں لیکن اس کے نتیجے میں عثمان بزدار کا بچنا مشکل ہے کیونکہ اگلی مرتبہ لوگ کہیں گے کہ وزیراعلیٰ تو کوئی ڈھنگ کا دو۔ پنجاب کی بہت بڑی توہین ہے کہ سب سے بڑے صوبے پر ایک نا اہل شخص کو وزیراعلیٰ بنا دیا گیا ۔ ہارون الرشید نے کہا کہ سردار سکندر حیات کو ہمیشہ حکومت ہی سوٹ کرتی ہے ، وہ جلدی ناراض ہو جانے والے آدمی ہیں۔انہوں نے کافی ڈیلیور بھی کیا تھا ۔ ہارون الرشید نے کہا کہ ابھی کافی لوگ چھوڑ کر جائیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ عطا ء اللہ تارڑ نے بھی سفید جھوٹ بولا ، کیونکہ ان کی گرفتاری ہوئی تو کیا کوئی ویڈیو نہیں بنے گی ؟ آج کل تو کوئی پھسل بھی جائے تو ویڈیو آ جاتی ہے۔ ن لیگ کا بلیک میلنگ کا انداز ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار کر لیا ہے ، نہ کوئی مقدمہ ہوا نہ کوئی گرفتاری ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں