لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ڈی ایم اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ نہیں کرے گی، خفیہ رائے شماری سے اپوزیشن کے پرندے اڑیں گے،اگر کسی کے پاس اور بھی ویڈیو ہے تو وہ شیئر کرے۔ انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا فوکس
سینیٹ الیکشن پر ہے، انتخابی اصلاحات کا بل ہم نے پارلیمنٹ میں بھیجا ہوا ہے، اپوزیشن اگر ساتھ دے گی تو اچھی بات ،لیکن ہر بات پر اپوزیشن کی طرح منہ پھیلا کرنہیں بیٹھ سکتے۔اگر کسی کے پاس اور بھی ویڈیو ہے تو وہ شیئر کرے ،الیکشن میں خفیہ ووٹنگ میں لوگ بکتے ہیں،حکومت کے نہیں اپوزیشن کے لوگ ہی اڑا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان دھرنے کی بجائے نیب کو جواب دیں گے، مولانا فضل الرحمان کی پہلے بھی کوئی بات پوری نہیں ہوئی ، آئندہ بھی پوری نہیں ہوگی، انشاء اللہ اب آگے دیکھتے ہیں۔مہنگائی اور پی ڈی ایم ایک ہی چیز ہے، دونوں سے لڑنا پڑے گا،سابق ادوار میں آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیے گئے، اس وقت ملک میں 10ہزار میگاواٹ بجلی سرپلس ہے،مہنگے معاہدوں کی وجہ سے 6روپے اضافہ کرتے لیکن اب بھی صارفین سے بجلی کی آدھی قیمت لے رہے ہیں۔اسی طرح لاہور چیمبر میں منعقدہ اس تقریب سے خطاب میں کہا کہ ماضی میں پاکستان کو دبئی اور سنگاپور کی طرز پر درآمدی معیشت بنانے کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ وزیراعظم عمران کو کریڈٹ جاتا ہے جنہوں نے ملک میں صنعت سازی اور مینوفیکچرنگ کو بحال کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2018میں جی ڈی پی کا 0.24فیصد سائنس و ٹیکنالوجی پرخرچ ہورہا تھا، سول اور عسکری ادارے ایک دوسرے سے ریسرچ کا تبادلہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب کرونا کی پہلی ہر آئی تو پاکستان مطلوبہ طبی آلات و اشیاء درآمد کررہا تھا مگر اب ان اٹھارہ ممالک میں شامل ہے جو وینٹی لیٹرز بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں، یہ ذمہ داری نجی شعبہ کے پاس ہی ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کو جلد پرائیویٹائز کردیا
جائے گا، فائیو جی ٹیکنالوجی ایک انقلاب برپا کرے گی اور طبی شعبہ سمیت کئی شعبہ متاثر ہونگے، پاکستان کو مستحکم انٹرنیٹ کی ضرورت ہے تاکہ وہ ٹیکنالوجی کی جدت سے فائدہ اٹھاسکے۔انہوں نے کہا کہ کپاس کے متبادل ریشے کو فروغ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی الیکٹرک وہیکل پالیسی ایشیا ء میں بہترین ہے، جلد ہی الیکٹرک گاڑیاں روایتی گاڑیوں کی جگہ لے لیں گی، ابتدا موٹرسائیکل اور رکشا سے کی جائے گی جس سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں