بلوچستان سے سینیٹ کا ٹکٹ عبدالقادر سے واپس لے کر کس کو دیا جا رہا ہے؟ شہباز گل نے انکشاف کر دیا

اسلام آباد/کو ئٹہ(آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے تحفظات پر عبدالقادر کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا، معاون خصوصی سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے تصدیق کی کہ بلوچستان سے سینیٹ کا ٹکٹ قادر سے واپس لے لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے کارکنوں کی آواز سن

لی، پی ٹی آئی نے بلوچستان سے عبدالقادر کو سینیٹ کا ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی بلوچستان نے عبدالقادر کو سینیٹ ٹکٹ دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے پارلیمانی بورڈ کو فیصلے پر نظر ثانی کی ہدایت کر دی ہے، عبدالقادر کو بھی اس فیصلے سے آگاہ کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ سینیٹ ٹکٹوں کی تقسیم پر پی ٹی آئی بلوچستان کے ارکان کی جانب سے احتجاج کے بعد آیا ہے ۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ نے تصدیق کی کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے سینیٹ انتخابات کیلئے بلوچستان سے امیدوار عبدالقادر سے ٹکٹ واپس لے لیا۔ ڈاکٹر شہباز گل نے ٹوئٹرپر اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان سے سینیٹ کا ٹکٹ قادر سے واپس لے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے سینیٹ کا ٹکٹ ظہور آغا کو جاری کیا جا رہا ہے، کپتان ہمیشہ اپنے پارٹی ورکر کی آواز سنتا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بلوچستان سے عبدالقادر کو سینیٹ کا ٹکٹ دیے جانے پر پارٹی میں ہی اختلافات شروع ہوگئے تھے ۔وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹ کے لیے امیدوار عبدالقادر میں نہیں جانتا کہ وہ کون ہیں۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی بلوچستان کے ارکان نے عبدالقادر کو پیراشوٹر

قرار دیا تھا۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں حاجی نواب خان دمڑ ، ڈاکٹر منیر بلوچ ، تاج محمد رند ، وارث دشتی ودیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پارلیمانی بورڈ سے اپیل کی تھی کہ وہ سینٹ انتخابات کے لئے بلوچستان سے عبدالقادر نامی شخص کو ٹکٹ جاری کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے پارٹی کے نظریاتی اور سنیئر ساتھی کو ٹکٹ جاری کرنے کے احکامات دیں۔ پی ٹی آئی کے بلوچستان سے سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹ ہولڈرز کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کوئی یہاں اسے جانتا ہے ، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پارٹی آئین و منشور میں یہ بات واضح لکھی گئی ہے کہ پارٹی اپنے پرانے اور دیرینہ ساتھیوں کو ہی سینیٹ وقومی و صوبائی اسمبلی کے لئے ٹکٹ جاری کرے گی مگر پارٹی نے بلوچستان سے جس شخص کا نام تجویز کیا ہے کہ وہ شہباز شریف کا بزنس پارٹنر رہ چکا ہے بلکہ اس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے کسی ایسے شخص کو ٹکٹ جاری کرنا پارٹی آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ،انہوںنے کہا کہ ایک طرف سینٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی جانب سے امیدواروں کی نامزدگی کے لئے بنائی گئی پارلیمانی بورڈ کے کل 11اراکین میں سے ایک کا بھی تعلق بلوچستان سے نہیں ہے جس پر بلوچستان کے ورکروں کو تحفظات ہیں تو دوسری جانب اس بورڈ نے

ایک ایسے شخص کے نام کو ٹکٹ کیلئے تجویز اور فائنل کیا ہے جس پر بلوچستان میں پی ٹی آئی کے تمام چاروں ریجنز کے صدور ، عہدیداروں ، کارکنوں اور ورکروں کو تحفظات ہیں ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں