اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 2018 سینیٹ الیکشن میں جوخرید و فروخت ہوئی تھی اس میں پیسے دینے والے بھی تحریک انصاف کےلوگ تھے اور جنہوں نے لیے تھے وہ بھی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہناتھا
کہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ ریفرنس پہلے آگیا ہے جبکہ کیس ابھی عدالت میں چل رہا ہے، ان کو اتنی جلدی کیا تھی ؟ حکومت اس وقت گھبرائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب لفظ الیکشن آتا ہے تو ووٹ کوئی بھی اوپن نہیں ہوتا، ووٹ کا مطلب خفیہ رائے شماری ہوتا ہے، ہم جو اپنے دور حکومت میں ترمیم کرنا چاہ رہے تھے وہ ہارس ٹریڈنگ کو ختم کرنے کا طریقہ ڈھونڈ رہے تھے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان پیپلزپارٹی کے پاس نمبرز ہیں تو وہ عدم اعتماد کی تحریک لا سکتے ہیں لیکن ہم اس کے حق میں نہیں ، ہماری جماعت کا موقف ہے کہ عدم اعتماد نہیں اس نظام کو تبدیل کیا جائے۔ اگر یہی نظام رہے گا تو کل پھر دوبارہ ایسے ہی لوگ پیسے لگا کر آجائیں گے۔ ہم ترمیم کی اس لیے مخالفت کر رہے ہیں تاکہ چند مخصوص لوگوں کو لانے کی کوشش کی جارہی ہے ان کو سینیٹ میں آنے سے روکا جائے۔ لانگ مارچ کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 26 مارچ کو تمام شہروں سے لانگ مارچ شروع ہو گا ۔ مارچ پنڈی رکے گا یا فیض آباد، اس کا فیصلہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت کرے گی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں