سینیٹ الیکشن، ن لیگی امیدواروں کی جیت کا کوئی امکان نہیں، ماہرین نے وجہ بھی بتا دی

اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ الیکشن کے لیے ن لیگ کے ایک درجن سے زائد امیدوار آس لگائے بیٹھے ہیں مگر پارلیمانی امور کے اعداد و شمار کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ، کے پی کے ،بلوچستان اور وفاق سے کسی لیگی امیدوار کی کامیابی کا امکان نہیں۔پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کوئی معجزہ ہو جائے تو الگ بات

ہے۔پنجاب سے ن لیگ کے پانچ سینیٹرز، راجہ ظفر الحق، پرویز رشید،مشاہد اللہ خان،چوہدری تنویر اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم ریٹائرڈ ہو جائیں گے جن میں سے راجہ ظفر الحق ،پرویز رشید ، مشاہد اللہ خان کی واپسی کے روشن امکانات موجود ہیں۔جب کہ سابق گورنر سندھ محمد زبیر مریم نواز کی خواہش پر پنجاب میں اپنا ووٹ بنوا چکے ہیں۔ن لیگ سندھ کے صدر شاہ محمود شاہ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف انہیں لاہور سینیٹر منتخب کروانے کا وعدہ کر رکھا ہے۔عطااللہ تارڑ اور سعود مجید بھی آس لگائے بیٹھے ہیں۔جمع تفریق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب سے ن لیگ کی چار پانچ نشستیں جیتنے کا امکان ہے۔جس کی وجہ سے کئی کی ناراضی بھی سہنی پڑے گی۔یہاں واضح رہے کہ پاکستان میں سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا گیا ، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملک میں سینیٹ الیکشن 3 مارچ کو ہوں گے ، الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہو گی ، الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے شیڈول جاری کرتے ہوئے بتایا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی 12 سے 13 فروری تک جمع کروائے جا سکیں گے ، نامزد اُمیدواروں کے نام 14 فروری کو لگائے جائیں گے جس کے بعد سینیٹ انتخابات کے لیے اُمیدواروں کی جانب سے جمع کروائے جانے والے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 15 اور 16 فروری کو ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں