پاکستان تحریک انصاف کے 5 رہنما اسی ماہ پارٹی چھوڑنےکیلئے تیار‎

لاہو ر(پی این آئی)تحریک انصاف کے رہنما خرم لغاری نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی سے 5 ایم پی ایز اور مشیر میرے ساتھ ہیں، وہ بھی میری طرح اسی ماہ سینیٹ الیکشن سے پہلے پارٹی چھوڑنے دیں گے تاہم ہم سینیٹ کا ووٹ کسی کو نہیں دیں گے۔نجی ٹی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خرم لغاری نے الزام عائد کیا کہ عثمان بزدار نے میرے ملازمین پر بجلی چوری کے

مقدمات درج کروائے۔ ڈپٹی کمشنرزکو میرے کام کروانے سے روکا گیا۔ وزرا، محکموں کو ہدایت تھی کہ میرے کام نہیں کرنے۔ اگر کام نہیں ہونے تو بہتر ہے اپوزیشن میں بیٹھ جاؤ۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن)پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ مانگے تانگے کی حکومت کا شیرازہ بکھرنے کا وقت آگیا ہے،مسلم لیگ(ن)میں فاورڈ بلاک کے خواب دیکھنے والوں کی اپنی جماعت میں فاورڈ بلاک بننے جارہا ہے۔ اپنے بیا ن میں انہوں نے کہاکہ خرم لغاری نے پانچ مزید حکومتی ارکان کے ساتھ ملکربزدار سرکار سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے،یہ وہی لوگ ہیں جن کو جہانگیرترین کے جہاز میں بیٹھا کر بنی گالہ پہنچایا گیا تھا،اب انکے جہاز سے اترنے کا وقت ہو چکا ہے۔پنجاب میں 20حکومت کے باغی ارکان کا گروپ پہلے سے موجود ہے۔عثمان بزدار ہمارے لوگ توڑے توڑتے اپنے ارکان کی حمایت بھی کھوتے جارہے ہیں۔اس بات کا اعتراف نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خرم لغاری نے بھی کیا کہ پانچ اہم ارکان بھی ان کے ساتھ تحریک انصاف چھوڑ جائیں گے، مسلم لیگ(ن)جب چاہیے پنجاب میں تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے لیکن یہ لوگ اپنے بوجھ سے خود ہی گرنے والے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چینی،گندم اور ادویات کے ڈاکے مارنے والے آج اپنے گناہ بھی ہمارے کھاتے میں ڈال رہے ہیں۔شرم و حیاسے عاری ٹولہ مافیا ازم کی چاپلوسی میں تمام حدیں پار کرچکا ہے۔دوسری جانب حکومتی پالیسیوں سے تنگ آکر پاکستان تحریک انصاف سے بغاوت کرنے والے رکن اسمبلی خرم لغاری سے وزیراعظم ہائوس آفس نے رابطہ قائم کرلیا ہے اور انہیں منانے کی کوششیں شروع کردی ہیں، تاہم بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم ہائوس کی جانب سے کئے گئے رابطے پر باغی رکن پنجاب اسمبلی خرم لغاری نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ نوجوانوں کی آواز اٹھا رہے ہیں اور اس پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ملک بھر کے نوجوانوں کے لئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ کر کامیابی حاصل کی اور وزیراعظم کی یوتھ پالیسی سے متاثر ہو کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔ لیکن وزیراعظم عمران خان نے اپنے پونے تین سالہ دورے اقتدار میں ملک کے نوجوانوں کو نظر انداز کردیا ہے جس پر انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں