اسلام آباد(آئی این پی )وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملے پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس آج جمعہ کو پھر طلب کرلیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کا جائزہ لیا جائے گا اور وزیراعظم پارلیمانی
بورڈ کی سفارشات کا جائزہ لیں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے لیے ناموں کو حتمی شکل بھی دیے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب پنجاب میں سینیٹ کے ٹکٹ کے 10 سے زائد خواہش مندوں کے نام سامنے آگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے جو رہنما سینیٹ الیکشن لڑنا چاہتے ہیں ان میں سیف اللہ نیازی، بابر اعوان، شہزاد اکبر، عمرسرفراز چیمہ، اعجاز چوہدی، ظہیر عباس ،جلال الدین رومی، سیف الدین کھوسہ، ڈاکٹرزرقا،تنزیلہ عمران اور جمشیداقبال چیمہ سمیت ثانیہ نشتر کے نام بھی متوقع امیدواروں میں شامل ہیں۔ان کے علاوہ ق لیگ کیاتحادی کامل علی آغا کے ٹکٹ کی منظوری عمران خان پہلے ہی دے چکے ہیں۔۔۔۔ نواز شریف کی پاکستان کو حوالگی کیسے ممکن ہے، پاکستانی حکومت کو برطانوی وزیر نے مشورہ دیدیا لندن (پی این آئی )برطانوی وزیر برائے ساو¿تھ ایشیا لارڈ طارق احمد نے نواز شریف کی پاکستان حوالگی سے متعلق استفسار کرنے والے رکن برطانوی پارلیمنٹ سٹیون ٹمز کو جواب دے دیا تفصیل کے مطابق سٹیون ٹمز نے اپنے حلقے کے رہائشی خالد لودھی کا نواز شریف کے حوالے سے خط ڈاوننگ سٹریٹ کو بھیجا تھا ،جس میں نواز شریف کو پاکستان بھیجنے کے حوالے سے انتظامات کے بارے میں استفسار کیا گیا تھا۔اس حوالے سے لارڈ طارق احمد نے کہا کہ ذاتی کیس پر تبصرہ نہیں کرتے، لیکن برطانوی حکومت کسی
کو “شیلٹر” یا “ ہاربر” نہیں دیتی۔اس حوالے سے برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، حوالگی اب بھی ممکن ہے اگر درخواست باضابطہ مناسب چینلز کے ذریعے کی جائے۔انہوں نے کہا کہ حوالگی کی کوئی درخواست آئی تو اس پر برطانوی قوانین کے مطابق غور کیا جائے گا، 15 دسمبر کو 18 غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کو چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے پاکستان بھیجا گیا۔واضح رہے کہ خالد لودھی نے نواز شریف کے حوالے سے براہ راست بھی فارن آفس کو خط لکھا تھاجس پر فارن آفس نے جواب میں وضاحت کی تھی کہ تمام فیصلے امیگریشن کے قواعد کے مطابق ہوتے ہیں۔ سٹیون ٹمز کے پاکستانی سیاست کے معاملے میں ملوث ہونے پر انکے حلقے کے افراد نے انکے خلاف ایک پٹیشن پر دستخط بھی کئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں