اسلام آباد(پی این آئی) پنجاب حکومت نے احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہو کر حکومت مخالف احتجاج میں شریک ہونے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم جاری کر دیا۔ پنجاب
حکومت کی جانب سے اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو خط ارسال کیا گیا ہے۔پنجاب حکومت نے خط کے زریعے احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ایس اینڈ جی اے ڈی نے پنجاب کے مختلف محکموں کے افسران کے نام مراسلے میں کہا کہ یہ بات علم میں آئی ہے کہ پنجاب حکومت کے کچھ ملازمین ڈیوٹی سے غیر حاضر ہو کر حکومت مخالف احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں جو کہ مس کنڈیکٹ کے زمرے میں آتا ہے۔تمام ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹریز جمعرات کے روز اپنے ملازمین کی حاضری یقینی بنائیں۔غیر حاضر ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور رپورٹ شام 4 بجے تک ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو فراہم کی جائے۔دوسری جانب حکومتی کمیٹی اور سرکاری ملازمین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد تمام گرفتار افراد کو رہا کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔وفاقی دارالحکومت میں حکومتی کمیٹی اور سرکاری ملازمین کے درمیان نتیجہ مذاکرات کے بعد سرکاری ملازمین کا آج بھی دھرنا جاری ہے۔سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔آل گورنمنٹ ایمپلائز الائنس کے رہنماؤں نے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد کہا کہ دھرنا ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان آج دو بجے کیا جائے گا۔جب حکومت کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری ہو گا۔مذاکرات میں وفاقی وزراء پرویز خٹک، وزیر داخلہ شیخ رشید اور علی محمد خان شریک تھے۔جس میں مطالبات کے حوالے سے اہم پیس رفت ہوئی۔آئندہ بجٹ تک گریڈ ایک سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کا فیصلہ کر لیا گیا جس کا اعلان آج کر دیا جائے گا۔جب کہ مزدرو رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نوٹیفیشکین جاری نہ ہوا تو آج دوبارہ پارلیمنٹ کی جانب سے مارچ کریں گے۔وفاقی وزیر شیخ رشید نے ساتھیوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں