اگر سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے نہ ہوئے تو ن لیگ کتنی سیٹیں ہار سکتی ہے؟ سینئر صحافی کا دعویٰ

لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر انتخابات اوپن بیلٹ سے نہ ہوئے تو ن لیگ ایک سیٹ ہار جائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اگر شو آف ہینڈ نہ ہوئی تو پنجاب میں مسلم لیگ ن ایک سیٹ ہار جائے

گی، ن لیگ شو آف ہینڈ کی مخالفت صرف عمران خان کی مخالفت کی وجہ سے کررہی ہے ۔شو آف ہینڈ ماضی میں ہر پارٹی کا مقصد رہا ہے ۔ لیکن اس مرتبہ صرف عمران خان کی مخالفت میں کہ کہیں یہ اچھا کام عمران خان کی حکومت میں نہ ہو جائے اس لیے وہ شو آف ہینڈ کی مخالفت کررہے ہیں ۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ہر حکومت چاہتی تھی کہ خفیہ بیلٹ ہو جبکہ اپوزیشن کہتی تھی کہ شو آف ہیںڈ ہو ، کیوں کہ حکومت کے پاس وسائل ہوتے ہیں اور وہ ووٹ خرید سکتی ہے تاہم اس مرتبہ عمران خان کی مخالفت میں معاملات الٹ چل رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ انتخابات کی یا حکومت کی عمران خان کو کوئی فکر ہی نہیں ہے ۔کیونکہ عمران خان نے نہ حکومت بنائی ہے اور نہ اس نے بچانی ہے ۔ واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد سینیٹ انتخابات کے لیے نشستوں کی تقسیم کا فارمولا طے کرنے میں ناکام ہوگیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن میں مشترکہ امیدوار لانے کیلئے جمعیت علماء اسلام ف ، پاکستان پیپلزپارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے مشترکہ امیدواروں کا فیصلہ تاحال نہ ہوسکا ، جس کے بعد جے یو آئی ف نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا سے سینیٹ الیکشن کے لیے 4 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔بتایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم کے گزشتہ سربراہی اجلاس میں سینیٹ الیکشن میں مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ گیا تھا تاہم اب جب کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ انتخابات کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا ہے تو پی ڈی ایم اب تک سینیٹ الیکشن کیلئے نشستوں کی تقسیم کا فارمولا طے کرنے میں

مکمل طور پر ناکام ہے ، جس میں قابل ذکر بلوچستان اور خیبر پختونخوا اسمبلی ہے کیوں کہ ان دو اسمبلیوں میں اپوزیشن کی زیادہ جماعتوں کے ممبران اسمبلی ہیں ، جے یو آئی نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان اسمبلی سے اپنے امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ کاغذات نامزدگی جمع کروائے جانے کے بعد ہی اپوزیشن جماعتوں کے مابین اس حوالے سے بات چیت کیے جانے کا امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں