رائے ونڈ(این این آئی ) ٹریفک پولیس کی ملی بھگت سے درجنوں کم عمر رکشہ ڈرائیور ز موت باٹنے لگے،شہر کی تمام شاہرائوں پر دندناتے کم عمر رکشہ ڈرائیور کے خلاف کارروائی نہ ہونے سے سینکڑوں افراد کی جانیں دائو پر لگ گئیں ،ٹریفک پولیس اہلکار صرف چالان کرنے اور مال بنانے میں مصروف
،عوامی حلقوں کا احتجاج بھی بے سود ۔تفصیلات کے مطابق رائے ونڈٹریفک سیکٹر میں چلنے والے درجنوں کم عمر رکشہ ڈرائیور کی وجہ سے حادثات کی شرح میں اضافہ ہو چکا ہے ،کم عمر رکشہ ڈرائیور کی وجہ سے کئی افراد معذوری کا شکار ہو چکے ہیں لیکن ٹریفک پولیس ان کم عمر رکشہ ڈرائیور کے خلاف برائے نام کارروائی کرتے ہوئے انکے چالان کرکے مال بٹورتی نظر آرہی ہے ۔ایک سروے کے مطابق ٹریفک سیکٹر رائے ونڈ میں بار بار تعینات ہونیوالے ٹریفک پولیس اہلکاروں نے لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے ،افسران کی آنکھوں کے تارے وارڈنز ڈیوٹی کرنے کی بجائے فیکٹری ایریا بائی پاس کھڑے ہو کر سرعام پیسے بٹورتے نظر آرہے ہیں ،پرائیویٹ بندوں کی ملی بھگت سے چالان کی آڑ میں ہزاروں روپے یومیہ کما جارہا ہے ۔ٹریفک وارڈنز رش والے علاقوں بھٹی چوک ،ماڈل بازار ،تبلیغی مرکز اور جودھو پھاٹک ٹی کراسنگ پر ڈیوٹی سرانجام دینے کی زحمت گوارا نہیں کرتے ،موٹر سائیکل رکشوں میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعے فحش گانے چلا کر خواتین کو شدید ذہنی اذیت دی جارہی ہے ۔کم عمر رکشہ ڈرائیور بذات خود لقمہ اجل بھی بن چکے ہیں ۔محتاط اندازے کے مطابق رائے ونڈ شہر میں 300سے رکشہ ڈرائیور میں سے زیادہ تعداد کم عمر رکشہ ڈرائیور کی ہے ،چالان کا ٹارگٹ پورا کرنے کی آڑ میں ان رکشہ ڈرائیور کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے
،فیکٹری ملازمین متعدد بار احتجاج کرچکے ہیں لیکن کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔ذرائع کے مطابق ٹریفک سیکٹر رائے ونڈ میں بار بار تعینات ہونیوالے وارڈنز کام چور ہو چکے ہیں جنکی توجہ ٹریفک کی روانی کی بجائے چالانز پر مرکوز ہے ۔ٹریفک پولیس کی چھائو چھتری تلے چلنے والے سینکڑوں کم عمر رکشہ ڈرائیور کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع کرچکے ہیں لیکن ٹریفک پولیس اہلکاروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی مقامی حلقوں نے سی ٹی او لاہور سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں