اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے گریڈ ایک سے 19 تک کے وفاقی سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے اور مقدمات واپس لیکر گرفتار افراد کو رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کو صبر کرنا چاہئے تھا حکومت مسئلے کے حل کیلئے پورا زور لگا رہی ہے کبھی دیر ہو جاتی
ہے اس کا مطلب یہ نہیں حکومت کو ملازمین کا خیال نہیں ،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں گریڈ20 تا 22 کے افسران کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کردیا جائیگا ۔جمعرات کو وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کیساتھ مذاکرات کے دوران کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ملازمین ایک سال سے تنخواہوں کے فرق دور کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کے حکومتی کمیٹی کے ساتھ ہوئے مذاکرات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی ملازمین کو 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دیا جائیگا۔انہوں نے واضح کیا کہ ایڈہاک پے سکیل ایک سے لے کر 19 گریڈ کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے دو صوبائی وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور انہیں ملازمین کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے، چنانچہ وفاقی حکومت اپنے فیصلوں کے بعد صوبائی حکومت کو بھی تنخواہوں میں فرق دور کرنے کی سمت فراہم کردے گی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ملازمین کی اپ گریڈیشن کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، یہ سلسلہ جون میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کے بعد شروع ہوجائے گا اور انہیں سہولیات ملنے لگیں گی۔وزیر دفاع نے بتایا کہ جون کے بجٹ میں ہی ایڈہاک ریلیف ان کے تنخواہوں کے سکیل میں
شامل کردیا جائے گا جو کہ ملازمین کا مطالبہ تھا۔پرویز خٹک نے کہا ٹائم سکیل کی منظوری دی جائیگی لیکن اس کیلئے ایک طریقہ کار وضع کیا جائے گا اور کارکردگی کی بنیاد پر ترقی دینے کی پالیسی بنائی جائے گی جس پر بجٹ میں عملدرآمد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ایڈہاک ریلیف آج وزارت خزانہ سے نوٹیفائیڈ کروادیا جائے گا جو کہ پے کمیشن کا فیصلہ آنے تک جاری رہیگا، پے کمیشن کے فیصلے کا اطلاق ملک بھر پر ہوگا۔انہوں نے کہ یہ تمام فیصلے وفاقی اور صوبائی ملازمین کی نمائندہ تنظیموں کے ساتھ مل کر متفقہ طور پر کئے گئے ہیں۔وفاقی وزیر پرویز خٹک نے گزشتہ روزاسلام آباد میں ملازمین کے احتجاج کے دوران شدید آنسو گیس کی شیلنگ اور جھڑپ پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کچھ صبر کرنا چاہیے تھا، حکومت آپ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے پورا زور لگارہی ہے لیکن کبھی کبھی دیر ہوجاتی ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم آپ کا خیال نہیں کررہے۔وزیر مملکت پارلیمانی امور محمد علی خان نے کہا کہ وہ ملازمین کے مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی لینے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،آج حکومت نے ریاست مدینہ کے تصور پر عمل کیا ہے اور سرکاری نے جس صبر کا مظاہرہ کیا اسے بھی سراہتا ہوں۔انہوں نے کہا اس پوری تحریک میں صرف کل کا دن ایسا رہا جس میں کل کا دن پْر امن نہیں رہا باقی پوری تحریک پر امن رہی،
ماضی میں بھی حکومتوں کے تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے لیکن بنیادی تبدیلی عمران خان لار ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ان کی تنخواہوں میں فرق کو ختم کیا جارہا ہے، عمران خان 2 نہیں ایک پاکستان کی بات کرتے ہیں، اور شیخ رشید اور پرویز خٹک آپ کی فکر میں ساری رات نہیں سوئے۔وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ تمام فیصلوں کی وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ سے منظوری لی جاچکی ہے اور وزیراعظم سے خود درخواست کی ہے کہ محنت کش افراد ایک سال سے ان مسائل میں گھرے ہوئے ہیں اس لئے ایک سے 19 گریڈ تک کے ملازمین کو ایڈہاک الاؤنس دیا جارہا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم ملازمین سے رابطے میں رہیں گے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 20، 21 اور 22 گریڈ کے افسران کی تنخواہوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو مسائل رہ گئے ہیں انہیں جون کے بجٹ میں حل کرلئے جائیں اور ملازمین کے ساتھ ہونے والے مذاکرات مثبت رہے۔اسلام آباد میں احتجاج کے دوران ہونیوالی شیلنگ بارے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں پولیس کو فنڈز فراہم کررہے ہیں تا کہ وہ ساز و سامان خریدا جاسکے جس کی قلت ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ احتجاج کرنے والے ملازمین کے خلاف تمام مقدمات واپس لینے اور گرفتار افراد کو رہا کرنے کا بھی اعلان کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں