وزیر اطلاعات شبلی فراز سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر کہی گئی بات سے مکر گئے، اخراجات کم کرنے کی بات نہیں کی، یہ مجھ سے منسوب کر دی گئی

اسلام آباد (این این آئی)وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے سرکاری ملازمین کو اپنے اخراجات کم کرنے سے متعلق خود سے منسوب جملوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کے جائز مطالبات کو سننے اور ان پر پیش رفت کیلئے تیار ہیں،مجھ سے منسوب بات کا مقصدغلط فہمیاں پیدا کرکے

سیاسی مفاد حاصل کرنا تھا۔ٹویٹر پر اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو اپنے اخراجات کم کرنے سے متعلق خود سے منسوب جملوں کی تردید کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ غلط طورپر جو بات مجھ سے منسوب کی گئی، اس کا اس کے سوا اور کوئی مقصد دکھائی نہیں دیتا کہ غلط فہمیاں پیدا کرکے سیاسی مفاد حاصل کیاجائے،امید کرتا ہوں کہ میڈیا اس معاملے پر اپنی ذمہ داریاں نبھائے گا۔انہوں نے کہاکہ ایسی کوئی بات نہیں کہی،سرکاری ملازمین کے جائز مطالبات کو سننے اور ان پر پیش رفت کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ ایسی بات مجھ سے منسوب کی گئی جو میں نے نہیں کہی۔۔۔۔  سینیٹ الیکشن سے قبل وزیراعظم عمران خان کیلئے بڑا چیلنج، پی ٹی آئی کے 57اراکین اسمبلی ناراض ہو گئے، تہلکہ خیز خبر آگئی لاہور (پی این آئی) اینکر پرسن ریحان طارق نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے 57 کے قریب ایم پی ایز ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ناراض ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام 10 تک میں ریحان طارق نے دعویٰ کیا کہ اس وقت تحریک انصاف کے ناراض اراکین صوبائی اسمبلی کی تعداد 57 کے قریب پہنچ چکی ہے، خواجہ محمد داؤد سلیمانی کی قیادت میں بظاہر 15 سے 20 ارکان کا باغی گروپ ہے لیکن باغیوں کی اصل تعداد اس سے تین گنا زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ناراض ارکان جنوبی پنجاب کے اضلاع

سے تعلق رکھتے ہیں۔ ناراض ارکان میں بھکر کے دو، اٹک کا ایک، ڈیرہ غازی خان کے چار، لودھراں کا ایک، ملتان کے سات، رحیم یار خان کے چھ، بہاولنگر کا ایک، راجن پور کے تین، بہالپور کا ایک، جھنگ کے پانچ، لیّہ کے دو، گجرات کے تین، جہلم اور خوشاب کے دو، دو، فیصل آباد کے آٹھ، منڈی بہاؤالدین کا ایک، سرگودھا کے تین، حافظ آباد کا ایک، شیخوپورہ کے دو، ٹوبہ ٹیک سنگھ کا ایک اور راولپنڈی کے تین ارکان صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔ریحان طارق کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 181 میں سے 57 کے قریب ناراض ارکان کا سامنے آنا ہی تحریک انصاف کی پریشانی کی اصل وجہ ہے۔ ان 57 افراد میں سے بھی 85 فیصد کے قریب ممبران الیکٹیبلز ہیں، یہ وہ افراد ہیں جو جہانگیر ترین کے طیارے کے ذریعے، جوڑ توڑ اور وعدوں کا سہارے تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں