راولپنڈی (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام پر کام شروع ہو چکا ہے ، جس کے تحت گھروں کی تعمیر کے لیے سود کے بغیر قرضے دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق احساس کفالت پروگرام کے دوسرے مرحلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمزور طبقے کی
مالی مدد حکومت کی اولین ترجیح ہے جب کہ احساس کفالت پروگرام کوئی احسان نہیں ہے بلکہ ہم مستحقین کی مدد کرتے رہیں گے ، جس کے لیے ہم غریب اور نادار لوگوں کو صحت کارڈ فراہم کرنے کی بھی سہولت دیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے احساس پروگرام میں فنڈز کی تقسیم منصفانہ کی ہے ، غیر مستحق 30 ہزار افراد کو اسکیم سے نکالا جا چکا ہے اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ احساس پروگرام میں رقم کی تقسیم غیر منصفانہ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں ہماری حکومت نہیں ہے لیکن وہا ں غربت زیادہ ہے ، اس لیے ہم نے سندھ کے مستحق لوگوں کا بھی سوچا اور ان کو سہولیات دی ہیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم منصوبے کا پہلا گھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے ، تفصیلات کے مطابق حکومت نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کم آمدنی والے افراد کو آسان اقساط پر 50 لاکھ گھر تعمیر کر کے دینے کا وعدہ کیا تھا ، تاہم اب اس منصوبے کا پہلا گھر اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے جس کے بعد حکومتی وعدے کے تحت اس منصوبے کے 49 لاکھ 99 ہزار 999 گھر باقی ہیں ، اس گھر میں چار بیڈ رومز ، اٹیچ واش رومز، دو ٹی وی لاؤنج اور دو کچن کے ساتھ ایک اسٹور روم بھی ہو گا، ساڑھے تین مرلے پر مشتمل گھر دو منزلہ ہو گا، گھر بنانے کے لیے فیبکریکیٹڈ میٹیریل استعمال کیا گیا ہے جس سے تعمیراتی وقت میں بھی بچت ہو گی ،ساڑھے تین مرلے کے گھر کی تکمیل پر صرف تیس لاکھ روپے لاگت آئے گی ، فیبریکیٹڈ میٹیریل سے سات دنوں میں ایک گھر تعمیر ہو گا۔اس حوالے سے پراجیکٹ ڈائریکٹر عامر ضیاء نے بتایا کہ ایک کورین کمپنی گذشتہ دس سال سے ایک ٹیکنالوجی پر کام
کر رہی تھی، کورین کمپنی نے اب تک 1.2 بلین ڈالر اس پراجیکٹ پر سرمایہ کاری کی ، ان گھروں کا اسٹرکچر بنیاد طور پر گیلونائز اسٹیل ہے جب کہ گھروں کے اندر ماحول دوست میٹیریل کا استعمال کیا گیا ہے ، ہم اس کو آسانی سے گرین پراجیکٹ کہہ سکتے ہیں، اس میٹیریل سے بڑے گھر بھی بنائے جا سکتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے مقامی صنعت فروغ پائے ، مقامی سطح پر لوگوں کو روزگار بھی ملے۔عامر ضیاء نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے میٹیریل کی ہم کم ازکم پچاس سال کی گارنٹی دیتے ہیں لیک یہ اُس سے زیادہ چلے گا اور چونکہ یہ سارا اسٹیل اسٹرکچر ہے تو اس میں نہ دیمک کا ڈر ہے نہ آگ کا ، اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ایک پلانٹ سے ایک سال کے اندر اٹھارہ ہزار گھر بنائے جا سکتے ہیں ، اس ٹیکنالوجی سے کم از کم سات اور زیادہ سے زیادہ دس دن میں ایک گھر تعمیر کیا جا سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں