راولپنڈی (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یاد رکھیں اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن والے روئیں گے ، خفیہ ووٹنگ کے تحت حکومت کو اپوزیشن سے زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں ، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی چارٹرآف ڈیموکریسی میں اوپن بیلٹ کا معاہدہ کرچکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کلر سیداں میں
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہونا چاہیئے کہ ویڈیو کی ٹائمنگ کیا ہے ، اہم بات یہ ہے کہ ویڈیو سے میرے موقف کی تائید ہوئی ، اصل ایشو یہ ہے کہ کیا اس موجودہ سسٹم کے تحت الیکشن ہونا چاہیے یا نہیں ، بلوچستان میں سینیٹ کے ایک ووٹ کی قیمت 50 سے 70کروڑ لگ رہی ہے ، ووٹوں کی خرید و فروخت میں سب سے زیادہ مال مولانا فضل الرحمان نے بنایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج نہیں کئی دفعہ پہلےبھی مجھے پیسوں کے عوض سینیٹ کی سیٹ بیچنےکی آفرہوئی، براہ راست اور ان ڈائریکٹ سینیٹ کی سیٹ بیچنے کیلئے رابطے کیے گئے، پہلے ویڈیو ہوتی تو اپنے خلاف کیس میں عدالت پیش کرتا۔قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام پر کام شروع ہو چکا ہے ، جس کے تحت گھروں کی تعمیر کے لیے سود کے بغیر قرضے دیں گے ، احساس کفالت پروگرام کے دوسرے مرحلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمزور طبقے کی مالی مدد حکومت کی اولین ترجیح ہے جب کہ احساس کفالت پروگرام کوئی احسان نہیں ہے بلکہ ہم مستحقین کی مدد کرتے رہیں گے ، جس کے لیے ہم غریب اور نادار لوگوں کو صحت کارڈ فراہم کرنے کی بھی سہولت دیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے احساس پروگرام میں فنڈز کی تقسیم منصفانہ کی ہے ، غیر مستحق 30 ہزار افراد کو اسکیم سے نکالا جا چکا ہے اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ احساس پروگرام میں رقم کی تقسیم غیر منصفانہ کی ہے ، صوبہ سندھ میں ہماری حکومت نہیں ہے لیکن وہا ں غربت زیادہ ہے ، اس لیے ہم نے سندھ کے مستحق لوگوں کا بھی سوچا اور ان کو سہولیات دی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں