سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی فروخت، ویڈیو سکینڈل آنے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے بھی استعفیٰ مانگ لیا گیا

لاہور (پی این آئی) پیپلز پارٹی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات ہونے تک عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کردیا ۔تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی رہنما فیصل کریم کنڈی نے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات نہیں ہو جاتیں تب تک اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپنے عہدے سے استعفیٰ

دیں ۔کراچی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ اگر یہ ایماندار ہیں تو پرویز خٹک اور اسد قیصر سے استعفٰی لیں۔فیصل کریم کنڈی نے ویڈیو کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی انکوائری کمیٹی بنانےکا بھی مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات تک اسد قیصر عہدہ چھوڑ دیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی اپنے ارکان کو اب بھی رشوت دے رہی ہے۔ دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سینیٹ الیکشن 2018 ویڈیو اسکینڈل سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔اپنی ٹوئٹ میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھاکہ ویڈیو میں دکھائی جانے والی جگہ اسپیکر ہاؤس پشاور نہیں ہے، میرا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہاں واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں ، جن کے مطابق سال 2018ء کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو بلا کر نوٹوں کے انبار لگا کر خریدا گیا۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے سینیٹ انتخابات 2021اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز دی جس کی اپوزیشن نے مخالفت کی تاہم سینیٹ انتخابات میں منڈی کیسے لگتی ہے اس حوالے سے 2018 کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ سال 2018ء میں پی ٹی آئی کے 10 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق بھی ویڈیو سامنے آئی ، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا ہے یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018ء سے دو مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کے بعد ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں