اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے حکومت کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس پر شدید تنقید کرتے ہوئےکہاہےکہ یہ ریفارمزہوتیں توہم اُس کی حمایت کردیتے،یہ ریفارم نہیں بلکہ فرینڈزآف عمران خان پیکیج ہے،عمران خان اپنےکچھ دوستوں کوسینیٹ
میں لاناچاہتے ہیں۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کاش کہ وزیراعظم ریفارم لا رہے ہوتے،یہ ریفارم نہیں بلکہ فرینڈز آف عمران خان پیکیج ہے،اصل میں عمران خان اپنے دوست سینیٹ میں لاناچاہتے ہیں جن کے خلاف اُن کی اپنی پارٹی میں مزاحمت ہے،وزیراعظم کے اپنے بیانات میں کتنا تضاد ہے؟یہ جو ویڈیو ریلیز کی گئی ہے اس میں پیسہ دینے اور پیسہ لینے والے تحریک انصاف کے ہیں ،ویڈیو بنانےاور ریلیز کرنے والے تحریک انصاف کے لوگ ہیں،خاص اس وقت جب سپریم کورٹ میں یہ مسئلہ زیر بحث ہے اس ویڈیو کو منظر عام پر لانے کی ٹائمنگ دیکھئے،اگر ان کے پاس یہ ویڈیو ڈھائی سال پہلے سے تھی تو اسے پہلے کیوں سامنے نہیں لایا گیا ؟صدارتی آرڈیننس کا مقصد بھی سپریم کورٹ کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے اور یہ ویڈیو بھی سپریم کورٹ کو مینو پلیٹ کرنے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم 2018ء میں فرما رہے ہیں کہ ہمارے پاس ویڈیو ہے اور ایک ،ایک کو میں دکھا دوں گا کہ یہ نوٹ گن رہے ہیں اور آج یہ فرماتےہیں کہ مجھےتومعلوم ہی نہیں کہ یہ ویڈیو ہے،میں نےتو پہلی مرتبہ یہ ویڈیو دیکھی ہے،پھر اسی سانس کے اندر جہاں یہ کہتے ہیں کہ میں شفافیت لانا چاہتا ہوں یہ ہارس ٹریڈنگ کی دھمکی استعمال کر رہےہیں کہ اگراِنہوں نےنہیں ماناتوہم اُن سےزیادہ سیٹیں نکال لیں گے،اسی طرح جیسے چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں اِنہوں نے 14 سینیٹر کو ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے تبدیل کیا ،اگر یہ اتنے شفاف ہیں تو پھر ان 14 سینیٹرز کے نام تو بتائیں جن سے اِنہوں نے ووٹ حاصل کئے تھے ،پھر ہم مانیں گے کہ واقعی یہ دل سے شفافیت لانا چاہتے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں