تنخواہوں میں 24فیصد اضافہ نا منظور، ملازمین نے حکومت سے کتنا اضافہ کرنے کا مطالبہ کر دیا؟ بڑی پریشانی کھڑی کر دی

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی ملازمین نے پارلیمنٹ کے سامنے کل احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا، ملازمین کے چیف آرگنائزر نے کہا کہ وزراء کمیٹی کے ساتھ تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے کا فیصلہ ہوا تھا لیکن حکومتی اعدادوشمار تنخواہوں میں 24 فیصد اضافے کا بتا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ملازمین

کی قیادت نے وزراء کمیٹی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔رحمان باجوہ نے کہا کہ حکومتی وزرا پرویز خٹک، شیخ رشید اور علی محمد خان سے مذاکرات ہوئے تھے۔ جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے پر اتفاق ہوا تھا۔ آج حکومتی ٹیم 24 فیصد اضافے کا فارمولا لے آئی۔ بتایا گیا 24 فیصد کا اطلاق بھی صرف گریڈ ایک سے 16 تک ہوگا۔ اسی طرح کل حکومتی ٹیم سے گریڈ ایک تا 22 ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ کل ملک بھر کے سرکاری ملازمین اسلام آباد پہنچیں گے۔ سرکاری ملازمین مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے۔ کل سے مطالبہ صرف تنخواہوں میں اضافہ نہیں وزیر خزانہ کی تبدیلی بھی ہوگا۔ دوسری جانب کابینہ اجلاس میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے کی توثیق کی گئی ہے۔ جبکہ صوبے اپنے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ خود کریں گے۔وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے بجٹ میں 40 ارب روپے سے زائد رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے برعکس وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حکومتی فیصلے کے بعد اب صوبائی ملازمین نے بھی احتجاج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اسی طرح ملک بھر کے سرکاری ملازمین تنظیموں 10 فروری کو بروز بدھ کو دوبارہ احتجاجی دھرنا دینے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے مطالبات فی الفورتسلیم کئے جائیں، ان مطالبات میں کہا گیا کہ تمام ملازمین کوبلا تفریق جدید ٹائم سکیل ،یکساں سکیل ، یکساں مراعات ایڈہاک ازم اور کنٹرک پالیسی کا خاتمہ ،میڈیکل الاؤنس میں کم ازکم 10ہزاراضافہ، ہاؤس رینٹ الاؤنس جاری بنیادی تنخواہ پر بلا تفریق 50 فیصد دینا، تمام ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے پے ریوائز کرنا، تنخواہوں اور دیگر الاؤنسز میں موجودہ کمر توڑ مہنگائی کے تناسب سے 100 فیصد اضافہ کرنا، ملک بھر میں ملازمین اور محنت کشوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اثر ورسوخ ختم کرنے کا فی الفوراعلان کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں