سابق وزیراعظم نے غیر ملکیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مخالفت کر دی

حیدرآباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ غیرملکی پاکستانی عوام کے نمائندے نہیں ہوسکتے ۔ حیدرآباد میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت غیرملکیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کا بل لائی

ہے، غیرملکی پاکستانی عوام کے نمائندے نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ کیا ایسا کسی ملک میں ہوتا ہے کہ غیر ملکی آئیں ، پاکستان میں الیکشن لڑیں، جیت جائیں تو پاکستانی شہری بن جائیں، ان غیر ملکیوں کو آپ کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔ یہ آپ کے نمائندے نہیں ہو سکتے ہیں ۔ دوسری جانب حیدرآباد میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئےقائد پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ نے پاکستان کے حکمرانوں کو آواز نہیں دی، بین الاقوامی دنیا کو بھی جھنجھوڑا ہے، پاکستان کے سیاہ وسفید کے مالکوں کو جھنجھوڑا ہے، ان کوبتایا کہ حکومتیں تمہاری دھاندلی سے نہیں عوام کے ووٹ سے بنیں گی، آج ہم پاکستان میں آزاد جمہوری فضاؤں کو بحال کرنے کیلئے یکجا ہیں، تحریک اپنی منزل کو پہنچے گی، آپ کو باربار کہا گیا آپ تھکے تو نہیں ، لیکن سمندرموجیں مارتا اور مچھلیاں تیرتے تیرتے نہیں تھکتی، ہمارے کارکن نہیں تھکیں گے جب تک ہمارے سمندر میں موجیں مارنے کی طاقت ہے۔تحریکیں حوصلے اور عزم سے چلتی ہیں، ہم نے عہد کیا ہے ان نالائق حکمرانوں کو نکالنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمران ناجائز چور دروازے سے اقتدار میں آئے۔ مجھے یہ باتیں بھلی لگتی ہیں ، جب اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہم غیرجانبدار ہیں، ہم بھی یہی چاہتے ہیں، ہم بھی چاہتے کہ آپ غیرجانبدار رہیں،ہم کب چاہتے فوج دفاع کے علاوہ کوئی اور کردار ادا کرے، لیکن کیا کریں غلطیاں ہوئی ہیں، غلطیاں ماننا پڑیں گی، اس غلطی پر قوم سے معافی مانگنا پڑے گی، اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین

پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی پورے خطے میں زیاد ہ ہے، گروتھ ریٹ پہلی بات منفی میں چلا گیا، بنگلا دیش اور افغانستان بھی ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔نالائق حکومت مہنگائی کا سونامی لائی ہے، نیا پاکستان مہنگا پاکستان ہے، عوام کا جینا حرام ہوگیا ہے،عوام پرعمران خان کی کرپشن کا بوجھ ڈال رہی ہے، کب اس کٹھ پتلی اور اس قسم کے تجربات برداشت کریں گے۔پاکستان کے عوام معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا اس لیے کررہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں مت گھسیٹو،پوچھنا چاہتا ہوں اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں کون گھسیٹتا ہے؟ کیاوہ سیاست میں گھسیٹتے ہیں جو ہر جلسے میں کہتے ہیں آپ کا سیاست میں کوئی کردار نہیں،ہرادارے کو اپنا کام کرنا چاہیے،یا پھر وہ اسٹیبشلمنٹ کوسیاست میں گھسیٹتے ہیں

جو انگلی پکڑ سیاست کرتے ہیں، انگلی پکڑکرالیکشن لڑتے ہیں، جو الیکشن جتوانے اور پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر کھڑا کرنے کا کہتے، جو کہتے ہمارے لیے میڈیا کو سنبھالو، بجٹ بھی منظور کرواؤ، جو کہتے دوست ممالک ناراض ہیں ان کو مناؤ،فیٹف قانون میں مدد کرو، گلگت بلتستان کے مسئلے پر اتفاق رائے بنائیں، سینیٹ الیکشن میں ہماری مدد کریں۔

close