سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی غداری کرسکتے ہیں، انٹیلی جنس رپورٹ ملتے ہی حکومت نے پلان اے اور پلان بی تشکیل دیدیا

لاہور(پی این آئی)سینئرصحافی اور تجزیہ کار طلعت حسین نے کہا ہے کہ انٹیلجنس رپورٹ پنجاب، خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کے ممبران ٹوٹنے کا خطرہ، جس کیلئے پلان اے اپوزیشن کو منانا اور پلان بی عدالت میں ریفرنس لانا تھا، آرڈیننس بنانا اورپھر فیصلہ حق میں لینے ویڈیو جاری کرنا شامل ہے۔ انہوں نے

ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سینٹ انتخابات مراحل: انٹیلجنس رپورٹ پنجاب اور کے پی میں پی ٹی آئی ممبران ٹوٹنے کا خطرہ۔پلان اے اپوزیشن کو منانا۔ پلان بی عدالت میں ریفرنس لانا۔ آرڈیننس بنانا۔ سپریم کورٹ سے آرڈیننس کو قانونی قرار دلوانا۔ جج صاحبان کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے ویڈیوز جاری کرنا۔مسئلہ حل۔ واضح رہے سینیٹ انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ ارکان کی خریدوفروخت روکنے کیلئے حکومت نے سینیٹ انتخابات 2021 اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز دی لیکن اپوزیشن نے اس کی مخالفت کردی ہے۔سال 2018ء میں پی ٹی آئی کے 10 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق بھی ویڈیو سامنے آئی۔ جس میں پی ٹی آئی ارکان کو نوٹوں کے انبار لگا کر خریدا گیا ، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا ہے یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018ء سے دو مارچ کے دوران کی گئی۔پیپلز پارٹی کے رہنما محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اوپن بیلٹ ووٹنگ کے آرڈیننس پر نہیں ، ہمیں اس آرڈیننس کی ٹائمنگ پر اختلاف ہے۔میں زرداری صاحب کا فرنٹ مین نہیں تھا ، نہ ہی میں نے کسی کو کوئی پیشکش کی اور نہ ہی میں وہاں اس لیے گیا تھا۔ میں اُس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کا پارلیمانی لیڈر تھا۔ اُس وقت ہم اراکین اسمبلی ایک ساتھ بیٹھا کرتے تھے۔ اگر آپ ویڈیو چیک کریں تو میرے سامنے بالکل پیسے نہیں پڑے ہوئے۔ اسی طرح سابق رکن صوبائی اسمبلی عبیداللہ مایار نے انکشاف کیا کہ سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے کہنے پر پیسے لیے تھے۔پارٹی فنڈز کے نام پر

پیسے دیئے گئے تھے۔ اس وقت پی ٹی آئی نے ووٹ فروخت کرنے پر 20 ارکان اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا تھا ۔ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے کہنے پر پیسے لیے تھے ۔ سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سب کو ایک ایک کروڑ روپے دیے۔ محمد علی شاہ سے ہم نہیں ملے، وہ اس ویڈیو میں بھی موجود نہیں ہیں ۔ ویڈیو میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان کو نوٹ وصول کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو اسپیکر ہاؤس میں سابق وزیراعلیٰ کے کہنے پر بنائی یہ ویڈیو ایڈیٹ کی گئی ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ دوسری جانب حکومت نے سینیٹ انتخابات 2018ء میں اراکین اسمبلی کے ووٹ بیچنے کی ویڈیوز بطور شواہد سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں