اسلام آباد(این این آئی) پاک ترک مشترکہ فوجی مشقیں اتاترک الیون، 2021 اسپیشل سروسز گروپ ہیڈ کوارٹرز تربیلہ میں شروع ہوگئیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق تین ہفتوں پر محیط مشقوں کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا، ان مشقوں کا مقصد جدید فوجی رجحانات اختیار کرنا اور ایک دوسرے سے تعاون کا فروغ ہے۔آئی
ایس پی آر کے مطابق پاکستان اور ترکی کی مشترکہ فوجی مشقیں اتاترک الیون 2021 کی افتتاحی تقریب اسپیشل سروسز گروپ ہیڈکوارٹرز تربیلہ میں منعقد ہوئی۔ترک اسپیشل فورسز اور ایس ایس جی ٹروپس تین ہفتوں پر محیط مشترکہ مشقوں میں حصہ لیں گے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ان مشقوں میں انسداد دہشت گردی، کلوز کوارٹر بیٹل، کارڈن اینڈ سرچ، ریپلنگ، فائر اینڈ موو، ہیلی کاپٹر ریپلنگ، کمپاونڈ کلیرنس، فری فال اور یرغمالی رہا کروانے کے حوالے سے ٹیکنیکس شامل ہوں گی۔یہ مشترکہ مشقیں دونوں برادر اقوام کے رشتے کو مزید مضبوط کریں گی اور ان مشقوں سے جدید فوجی رجحانات اختیار کرنے اور تعاون میں مدد ملے گی۔۔۔۔۔ فوج کا سیاست سے تعلق نہیں تو2018 الیکشن کا ذمے دار کون ہے؟ شاہد خاقان عباسی کا ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل آگیا اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فوج کا سیاست سے تعلق نہیں، تو 2018 کے الیکشن میں جو ہوا اس کا ذمے دار کون ہے؟۔قومی موقر نامے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں امن وامان کی صورتحال سب کے سامنے ہے اور کل ہائیکورٹ کا واقعہ پیش آیا، آج ملک کی عدالتوں کے دروازے بھی بند ہوگئے اور وہ بھی غیر محفوظ ہیں، ان
عدالتوں میں جو کیس ہیں اور جو فیصلے ہیں انہیں پوری دنیا جانتی ہے، جب ملک میں آئین و قانون اورعدالتوں کا یہ حال ہوگا تو بڑی نا انصافی ہوگی۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج عدالتیں بھی غیر محفوظ ہیں، ملک میں آئین و قانون اور عدالتوں کا یہ حال ہوگا تو بڑی نا انصافی ہو گی، ملک کے حکمرانوں کو آئین و قانون کی کوئی پرواہ نہیں ہے،جب حکومت عوام کی نمائندہ نہ ہو تو یہی ہوتا ہے جو ملک میں ہو رہا ہے۔اسلام آبادکی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت وکلا سے اشتعال انگیزی کرے گی تو آگے سے بھی اشتعال انگیزی ہی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ کسی کا دفتر یا کوئی جگہ گرانے سے پہلے نوٹس دیا جاتا ہے، پہلے بتایا جاتا ہے، آگاہ کیا جاتا ہے، بغیر نوٹس کے گرائیں گے تو کل والا واقعہ دیکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حکمرانوں کو آئین و قانون کی کوئی پرواہ نہیں ہے،جب حکومت عوام کی نمائندہ نہ ہو تو یہی ہوتا ہے جو ملک میں ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہے اور گزشتہ روز ہائیکورٹ کا واقعہ پیش آیا، آج ملک کی عدالتوں کے دروازے بھی بند ہوگئے ، ان عدالتوں میں جو کیس ہیں اور جو فیصلے ہیں انہیں پوری دنیا جانتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں