لاہور( این این آئی )یوٹیلیٹی سٹورز پرمتعدد اشیا ء کی قیمتوں میں اضافہ کر دیاگیا ،خشک میوہ جات 3 ہزار 175 روپے تک فی کلوگرام مہنگے ہو گئے،باسمیتی چاول (ٹوٹا)کے پیکٹ کی قیمت میں 8روپے ،شیمپو اور صابن کی قیمت میں بھی 10 روپے کا اضافہ کردیاگیا ،کالے چنے اور گرم مصالحے کی قیمت بھی بڑھ گئی
،نئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز پر مختلف اشیاء کی قیمتوںمیں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔ ایک کلو باسمیتی چاول (ٹوٹا)کے پیکٹ کی قیمت میں 8روپے اضافہ کر دیا ہے جس سے اس کی قیمت جو 76روپے اور 78روپے سے بڑھ کر 84روپے اور 86روپے ہو گئی ہے۔چلغوزے کی قیمت میں فی کلو گرام 3 ہزار 175 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اخروٹ فی کلوگرام 1400 روپے ،بادام فی کلوگرام 1185 روپے ، کاجو کی قیمت میں فی کلوگرام 1190 روپے ،پستہ فی کلوگرام 915 روپے مہنگا کردیا گیا۔یوٹیلیٹی سٹورز پر انجیر کی فی کلو گرام قیمت میں 705 روپے ، کالا چنے فی کلوگرام 215 روپے مہنگا ، گرم مصالحہ کی 100 گرام قیمت میں 18 روپے ،الائچی 25 گرام 118 روپے ،خشک کھجور چھوہارا کی فی کلوگرام قیمت میں 175 روپے،چکوال والی ریوڑی 200 گرام 27 روپے ، 200 گرام پان مصالحہ 23 روپے ، 100 گرام چاٹ مصالحہ 10 روپے ، ٹوتھ پیسٹ کی قیمت میں 10 روپے ،شیمپو اور صابن کی قیمت میں بھی 10،10 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ۔یوٹیلیٹی سٹورز پر قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا جس کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔۔۔۔۔ ہمیں ڈالرز سے لدا ہوا ٹرک چاہئیے، اگر ہو تو الیکشن جیتا جا سکتا ہے، آصف علی زرداری کو کس نے یہ
پیشکش کی تھی؟ اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ اسٹیلشمنٹ کی جانب سے آصف زرداری پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ آصف علی زرداری پی ڈی ایم میں جو کہتے ہیں وہ اپنا وعدہ پورا نہیں کرتے اور اسٹیبلشمنٹ سے جا ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سچائی کا تقاضہ یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت کو روکنا چاہئیے۔کھیل یہ ہے کہ زرداری صاحب ایسے موقع پر پیسہ خرچ کرنے کے قائل ہیں چاہے جتنا مرضی پیسہ خرچ ہو جائے۔ 2018ء کے انتخابات میں زرداری صاحب کے ایک ساتھی نے کہا تھا کہ ہمیں ڈالرز سے لدا ہوا ٹرک چاہئیے۔ اگر ہو تو الیکشن جیتا جا سکتا ہے۔ہارون الرشید نے کہا کہ پیسے سے سیٹیں خریدی جائیں گی پھر چاہے ایک ارب خرچ ہو ، دو ارب یا تین ارب یا پھر چار ارب۔کیونکہ اس ملک کا عدالتی نظام ایسا ہے کہ جو بھی جُرم ہو ضمانت مل سکتی ہے۔ اگر پیپلز پارٹی چار پانچ سیٹیں خرید لیں تو ان کی بھی کم و بیش اُتنی ہی سیٹیں ہو جائیں گی جتنی پی ٹی آئی کی ہیں۔ اگر پیپلز پارٹی خیبرپختونخواہ میں 3 اور پنجاب میں ایک سیٹ خرید لیتی ہے تو پی ٹی آئی کو نقصان ہو سکتا ہے۔ ہارون الرشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس آئی بی کی انٹیلی جنس رپورٹس ہیں، جس میں انہیں بتا دیا گیا ہے کہ فلاں فلاں ممبر رابطے میں ہے۔انہوں نے
کہا کہ پیسے کی طلب ایک ایسی طلب ہے کہ اگر سامنے زیادہ پیسہ ہو تو مزید بڑھ جاتی ہے۔ الیکٹیبلز کسی کے نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو پوری سیٹیں مل جائیں تو اس کے 28 ممبر ہوں گے 55 نہیں ہوں گے۔ باقی ممبر تو ان کے اتحادی جماعتوں کے ہوں گے اسی لیے تاحال چئیرمین سینیٹ کا بھی نہیں پتہ کہ کون ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں