اسلام آباد(پی این آئی) ضلع کچہری اسلام آباد کے وکلاء کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ پر دھاوے میں ملوث وکلاء کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے، ان میں چار خواتین وکلاء بھی شامل ہیں۔ترجمان اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث وکیلوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے
گی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث وکلاء لائسینس کی معطلی کے لیے اسلام آباد بار کونسل کو ریفرنس ارسال کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ’آج کچھ وکلاء نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بلاک پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ واقعے کی باقاعدہ ایف آئی آر درج ہو چکی ہے۔ ترجمان ہائی کورٹ کے مطابق پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد وکلا کی تلاش میں چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔ جن وکلا کی شناخت ہوئی ہے ان میں تصدق حنیف، حماد عمر خیام، احسن مجید گجر، خالد محمود، یاسر خان، راجہ فخر، نصیر کیانی، ارباب ایوب گجر، اسد اللہ ،راجہ زاہد، لیاقت منظور، نوید ملک، خالد تاج، شعیب چوہدری، معراج ترین اور ظفر کھوکھر شامل ہیں۔ چار خواتین وکلا کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے جن کے نام ناہید، اشفین، شہلا شان عباسی اور شائستہ تبسم ہیں۔۔۔ ہمیں ڈالرز سے لدا ہوا ٹرک چاہئیے، اگر ہو تو الیکشن جیتا جا سکتا ہے، آصف علی زرداری کو کس نے یہ پیشکش کی تھی؟ اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ اسٹیلشمنٹ کی جانب سے آصف زرداری پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ آصف علی زرداری پی ڈی ایم میں جو کہتے ہیں وہ اپنا وعدہ پورا نہیں کرتے اور اسٹیبلشمنٹ سے جا ملتے ہیں۔ انہوں نے
کہا کہ سچائی کا تقاضہ یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت کو روکنا چاہئیے۔کھیل یہ ہے کہ زرداری صاحب ایسے موقع پر پیسہ خرچ کرنے کے قائل ہیں چاہے جتنا مرضی پیسہ خرچ ہو جائے۔ 2018ء کے انتخابات میں زرداری صاحب کے ایک ساتھی نے کہا تھا کہ ہمیں ڈالرز سے لدا ہوا ٹرک چاہئیے۔ اگر ہو تو الیکشن جیتا جا سکتا ہے۔ہارون الرشید نے کہا کہ پیسے سے سیٹیں خریدی جائیں گی پھر چاہے ایک ارب خرچ ہو ، دو ارب یا تین ارب یا پھر چار ارب۔کیونکہ اس ملک کا عدالتی نظام ایسا ہے کہ جو بھی جُرم ہو ضمانت مل سکتی ہے۔ اگر پیپلز پارٹی چار پانچ سیٹیں خرید لیں تو ان کی بھی کم و بیش اُتنی ہی سیٹیں ہو جائیں گی جتنی پی ٹی آئی کی ہیں۔ اگر پیپلز پارٹی خیبرپختونخواہ میں 3 اور پنجاب میں ایک سیٹ خرید لیتی ہے تو پی ٹی آئی کو نقصان ہو سکتا ہے۔ ہارون الرشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس آئی بی کی انٹیلی جنس رپورٹس ہیں، جس میں انہیں بتا دیا گیا ہے کہ فلاں فلاں ممبر رابطے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پیسے کی طلب ایک ایسی طلب ہے کہ اگر سامنے زیادہ پیسہ ہو تو مزید بڑھ جاتی ہے۔ الیکٹیبلز کسی کے نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو پوری سیٹیں مل جائیں تو اس کے 28 ممبر ہوں گے 55 نہیں ہوں گے۔ باقی ممبر تو ان کے اتحادی جماعتوں کے ہوں گے اسی لیے تاحال چئیرمین سینیٹ کا بھی نہیں پتہ کہ کون ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں