عمران خان کہتے ہیں کہ میں این آر او نہیں دوں گا لیکن عملی طور پر این آر او ہو چکا ہے، دعوے نے ہلچل مچا دی

اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ کہیں نہ کہیں کوئی مفاہمت ہوئی ہے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ میں این آر او نہیں دوں گا لیکن عملی طور پر این آر او ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب کی ضمانت ہو گئی ہے۔ شہباز

شریف اسپتال چلے گئے اور حمزہ شہباز کی ضمانت کا امکان موجود ہے۔عام تاثر یہ ہے کہ سب کچھ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے مولانا فضل الرحمان کو فائدہ ہوا ، مریم نواز کو بھی فائدہ ہوا ، مریم نواز جو اپنا عوامی لیڈر کا امیج بنانا چاہتی تھیں ، پی ڈی ایم سے اُن کو اس معاملے میں بہت مدد ملی۔ جہاں تک بلاول بھٹو کی بات ہے تو اُن کو بھی فائدہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر وسیع دائرے میں دیکھا جائے تو مسلم لیگ ن سب سے بڑی جماعت ہے لیکن اس کے باوجود اُس کو نقصان ہی ہوا ہے۔ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اگر دیکھا جائے تو کہیں نہ کہیں تو کوئی نہ کوئی مفاہمت ضرور ہوئی ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ پیچھے ہٹے ہیں۔ ہارون الرشید نے کہا کہ وہ اپوزیشن جس نے بیک وقت اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان پر دھاوا بولا اور تابڑ توڑ حملے کیے ، اب اگر عمران خان ہی اُن کا ٹارگٹ ہے تو اس میں فائدہ اسٹیبلشمنٹ کو ہی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لیے عملی طور پر خطرات بڑھ گئے ہیں۔ہارون الرشید نے کہا کہ اپوزیشن کا فائدہ ہو رہا ہے ، مولانا فضل الرحمان کے مقدمات کہاں گئے ، سب ٹھنڈا پڑ گیا ہے اگر نیب ہی ٹھنڈی ہو گئی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ این آر او ہو گیا ہے۔ نواز شریف نے بھی وہ نام لینا چھوڑ دئے ہیں جو وہ لیا کرتے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں