اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کےمعاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو( نیب) کی گزشتہ 10 سالہ کارکردگی دیکھ لیں تو صرف 104 ارب روپے کی ریکوری ہوئی جبکہ ہمارے 30 ماہ میں 320 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، اینٹی کرپشن نے ڈھائی سال میں 210
ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ گزشتہ دورحکومت کے مقابلے میں اداروں کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں ایک اسکور کم آیا ہے،ہم نے پہلے سال ہی نیب ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا،ہم نے ایف آئی اے کا بجٹ بڑھایا، 1973ء کے آئین کے مطابق ہمارے پاس صرف 17 ججز ہیں جبکہ ہماری آبادی سات کروڑ سے 22 کروڑ تک پہنچ گئی ہے،احتساب عدالتوں کی تعداد بڑھائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں خفیہ بیلٹ کے ذریعے ووٹنگ پر ہمیشہ الزامات لگے ہیں کہ ووٹ خریدے گے، قانون سازی اسی لیے ہورہی ہے تاکہ آنے والے وقت میں ایسے الزامات سے بچا جاسکے اور سینیٹ الیکشن متنازعہ نہ ہوں لیکن اپوزیشن کی جانب سے مثبت رویہ دیکھنے کو نہیں ملا۔بیرسٹر شہزاد اکبر مرزا نے کہا کہ جوڈیشل ریفارم پر حکومت اور اپوزیشن کو مل کر بیٹھنا چاہیے،پٹیشن ماضی میں بھی آتی تھیں اور اب بھی آتی ہیں،شہبازشریف کو چاچو کہتا ہوں ،شیخ رشید کے سیاسی بیانات پر تبصرہ نہیں کرسکتا،بہت سارے کیسز میں ضمانت ہوجاتی ہے۔وزیراعظم عمران خان کےمعاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو( نیب) کی گزشتہ 10 سالہ کارکردگی دیکھ لیں تو صرف 104 ارب روپے کی ریکوری ہوئی جبکہ ہمارے 30 ماہ میں 320 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، اینٹی کرپشن نے ڈھائی سال میں 210 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں