نوشہرہ(آئی این پی)وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان کا یوم احتساب آچکا ہے، گزشتہ روزنوشہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک کاکہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان قوم کو بتائیں کہ ان کے پاس اربوں روپے کی جائیداد کہاں سے آئی ؟ مولانا فضل الرحمان، نواز شریف اور زرداری کے ساتھ
جیل جانے والے ہیں،وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)لانگ مارچ ، استعفے، جو چاہے کرلے، وزیراعظم عمران خان بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے،ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دینا انتہائی مضحکہ خیز ہے، آج جو مہنگا ئی اور معاشی مسائل ہیں ،ان سب کے قصور وار سابقہ حکمران ہیں۔۔۔۔ ہمارے ساتھ وعدہ ہوا کہ مارچ میں یہ حکومت جائے گی، مولانا فضل الرحمٰن کے دعوے نے حکومتی حلقوں میں ہلچل مچا دی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے ساتھ وعدہ ہوا کہ مارچ میں یہ حکومت جائے گی ، اس پردعائےخیر بھی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اور اسمبلی کوتسلیم نہیںکرتے ، اپوزیشن سے کچھ کوتاہیاں ہوئی ہیں لیکن ہم لانگ مارچ میں آئیں گے اوردھرنا دیں گے ، ایسا نہیں ہوگا کہ ہم لانگ مارچ میں آئیں اورچلے جائیں ہم وہاں بیٹھیں گے ، لانگ مارچ میں مطالبہ کرینگےیہ حکومت قابل قبول نہیں، نئے انتخابات کرائےجائیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان پرعوامی دباؤ ڈالا جائے گا ، جس کے لیے اسلام آباد میں بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا ، عوام کی جنگ عوام کی عدالت میں لڑی جاتی ہے ، لیکن دھاندلی کے خلاف ہمیں کسی اورفورم پرجانے کی ضرورت
نہیں تھی ، ہمیشہ اداروں کے لیے ڈھال بنے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ الیکشن ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے ، حکومت نے سینیٹ الیکشن کے معاملے کو مذاق بنادیا، ایک طرف حکومت عدالت میں گئی ہوئی ہے ، اس صورتحال میں آرڈیننس لانا بدنیتی پرمبنی ہے ، کیوں کہ اگرعدالت کہتی ہےآئین خاموش ہےتواس کا حل پارلیمنٹ ہے۔دوسری طرف جمعیت علما اسلام نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ، جمعیت علما اسلام نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ، مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ الیکشن ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے ، حکومت نے سینیٹ الیکشن کے معاملے کو مذاق بنادیا۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ایک طرف حکومت عدالت میں گئی ہوئی ہے ، اس صورتحال میں آرڈیننس لانا بدنیتی پرمبنی ہے ، کیوں کہ اگرعدالت کہتی ہےآئین خاموش ہےتواس کا حل پارلیمنٹ ہے۔ پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امجد نے کہا ہے کہ آئینی اور قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے اور مشاورتی عمل مکمل کر کے آرڈیننس کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جے یوآئی کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس3،2مارچ کوسکھرمیں طلب کیا ہے جس میں ملکی موجودہ صورتحال پرغور کیا جائے گا ، مولانا فضل
الرحمان اجلاس کوعالمی اور ملکی صورتحال پربریفنگ دیں گے جب کہ لانگ مارچ سے متعلق تجاویزکی روشنی میں حکمت عملی بھی طے کی جائےگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں