اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی جانب سے لانگ مارچ کے اعلان سے لگتا ہے اپوزیشن کی تحریک میں نئی جان پڑ سکتی ہے ، اپوزیشن اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی طرح بھی معاملات کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتی، جوکہ حکومت کے لئے پریشانی کا سبب ہو سکتا ہے
، ان خیالات کا اظہار سینئر تجزیہ کار عمران یعقوب خان نے کیا۔تفصیلات کے مطابق ایک قومی روزنامہ کےلیے اپنے کالم میں انہوں نے لکھا کہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد ہونے والی میڈیا بریفنگ میں ان کی باڈی لینگویج سے لگ رہا تھا کہ اپوزیشن کافی حد تک ایک پیج پر ہے، پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے لگتا ہے کہ اپوزیشن نے حکومت کو سیاسی اور پارلیمانی میدان میں زچ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس اجلاس کے بعد اپوزیشن کے اہداف بھی کافی حد تک واضح ہو گئے لیکن اس کے لئے شرط یہ ہے کہ اپوزیشن، اب کی بار اس معاملے میں مکمل سنجیدگی اور ہوم ورک کے ساتھ اترے۔سینئر تجزیہ کار کے مطابق اس بار سڑکوں پر اپوزیشن کی سٹریٹیجی بڑی اٹیکنک لگ رہی ہے ، پی ڈی ایم نے نظریاتی سیاست کے بجائے عوامی سیاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ بجلی، گیس، پٹرول اور اشیائے خورونوش کی مہنگائی نے پاکستانیوں کی زندگی مشکل بنادی ہے، اس صورتحال میں پی ڈی ایم رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ عوام کو اس مشکل سے نکالنے کیلئے وہ ہر قربانی دینے کو تیار ہیں ، اپوزیشن اگر درست حکمت عملی اختیار کرے تو مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کی بڑی تعداد اسلام آباد کا رخ کر سکتی ہے۔عمران یعقوب خان نے لکھا کہ پی ڈی ایم کو اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ عوام کی شمولیت کے بغیر کسی تحریک کو کامیاب نہیں کرایا جا سکتا ، اپنے تمام تر دعووں کے باوجود پی ڈی ایم کو عوام میں اپنا کھویا ہوا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے ، جس کیلئے انہیں اپنے پچھلے دعووں، نعروں اور اعلانات سے فرار کی وضاحت دینا ہو گی ، پی ڈی ایم والوں کو یہ بات ثابت کرنا ہو گی کہ وہ مستقبل میں کسی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے ، مریم نواز کسی صورت ملک چھوڑ کر لندن نہیں جائیں گی جب کہ پیپلز پارٹی وقت آنے پر سندھ حکومت کی قربانی دینے سے گریز نہیں کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں