اسلام آباد(آئی این پی)حکومت پاکستان نے روسی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی، جس کے بعد سپٹنک فائیو ویکسین پاکستان میں استعمال ہو سکے گی۔ڈریپ رجسٹریشن بورڈ نے سپٹنک فائیو کے ہنگامی استعمال کی اجازت 3 ماہ کیلئے دی ہے اور اجازت نامہ یکم اپریل تک موثر رہے گا۔دریں اثنا لاہور
میں میو، جناح اور سروسز ہسپتال کے بعد شہر کے مزید 3 بڑے تدریسی ہسپتالوں میں کورونا ویکسین لگانے کا آغاز ہو گیا ہے، جن میں چلڈرن ہسپتال، لاہور جنرل ہسپتال اور پی آئی سی شامل ہیں۔چلڈرن ہسپتال میں 4 ہزار، لاہور جنرل ہسپتال میں 6 ہزار اور پی آئی سی میں3 ہزار ہیلتھ پروفیشنلز کو ویکسین لگائی جائے گی۔ اس کے علاوہ کراچی سمیت سندھ بھر میں تیسرے روز 2 ہزار 645 فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگائی گئی، صوبے میں مجموعی طور پر اب تک 7 ہزار 349 ورکرز کو ویکسین لگی۔۔۔۔ نوکری دینے کا لالچ، سرکاری اسپتال کے ملازمین کی لڑکی کیساتھ مبینہ زیادتی، انتظامیہ نے کیا کارروائی کی؟ لودھراں(این این آئی) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کے 2ملازمین نے لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کے سی ڈی سی سپروائزر نے 20 ہزار کے عوض نوکری دینے کا کہا، نوکری آرڈر کے بہانے بلایا اور ساتھی سمیت زیادتی کا نشانہ بنایا۔پولیس کے مطابق خاتون کا میڈیکل کروا لیا گیاہے اور ابتدائی رپورٹ میں لڑکی سے زیادتی ثابت ہوئی ہے، دونوں ملزمان محکمہ صحت کے ملازم اور عبوری ضمانت پر ہیں۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے لودھراں میں اسپتال ملازمین کی لڑکی سے مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ۔آئی جی نے متعلقہ حکام کو
ہدایت دی ہے کہ انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جائے۔۔۔۔ جج سوشل میڈیا استعمال نہیں کر سکتا، لاہور ہائیکورٹ نے ججز پر پابندی لگا دی لاہور (پی این آئی) ججز کے واٹس ایپ، انسٹا گرام، ٹویٹر، فیس بک دیگر سوشل میڈیا ایپلیکیشنز استعمال کرنے پر پابندی عائد۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ججز کنڈکٹ کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب کی اعلیٰ عدالت نے صوبے کی تمام عدالتوں کے ججز پر سوشل میڈیا ایپلیکیشنز استعمال کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ججز کو ٹویٹر، فیس بک، انسٹا گرام، واٹس ایپ اور دیگر ایپلی کیشنز کا استعمال ترک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو نوٹیفیکیشن بھجوا دیا گیا۔ اعلیٰ عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ضلعی عدالتوں کے ججز کا اپنے پیغامات پھیلانے کیلئے سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کا استعمال ناصرف ججز کے وقار کیخلاف ہے، بلکہ یہ کوڈ آف کنڈکٹ کی بھی خلاف ورزی ہے۔ جوڈیشل افسروں کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیے گئے پیغامات کی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر بھی نشر و اشاعت ہوتی ہے۔ اسی باعث اب ججز کو سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کا استعمال ترک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں