دادو(آئی این پی) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپوزیشن کو چیلنج دیا ہے کہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں، انشااللہ ان کو شکست ہوگی۔ اتوار کودادو کے علاقے بھان سعیدآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں تجاوزات کیخلاف
کارروائی ہو رہی ہے، آپریشن کی وجہ ایگریکلچر اور لائیو اسٹاک کی زمینوں پر تیس سالہ لیز ختم ہونا ہے، کیونکہ لیز والی زمین پر فارم ہاس اورتجارتی سرگرمیاں نہیں کی جا سکتیں۔وزیراعلی سندھ مراد علیٰ شاہ نے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کا نام لئے بغیر کہا کہ انسداد تجاوزات کارروائی کو کوئی سیاسی رنگ دینا چاہیں تو ان کی مرضی، تجاوزات ہٹانا کوئی سیاسی انتقام نہیں ہے، مجھے افسوس ہوا کہ نہ صرف میرے بلکہ والد مرحوم کے لیے بھی کچھ کہا گیا۔دادو میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے، تحریک عدم اعتماد لائیں، انشااللہ ان کو شکست ہوگی۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات پر انتظامیہ کوصدیوں پرانے گاں کیخلاف بھی ایکشن کرناپڑا، عمران خان جو کچھ ماضی میں کہتے رہے ،چیزیں اس کیخلاف کیں، اب غیر قانونی آرڈیننس لے کر آئے ہیں،عجلت میں آرڈیننس لانے کی کیا ضرورت تھی، ان کو پتہ ہے جن کوٹکٹ دے رہے ہیں ان کو ووٹ نہیں ملیں گے۔وزیراعلی سندھ نے دعوی کیا کہ آئینی ترمیم کیلئے بھی حکومت کے پاس اعداد شمار نہیں ہے، کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ آرڈر دے گی تو آرڈیننس کارگر ہوگا، سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔۔۔۔ صوبائی حکومت کے ایماء پر پی ٹی آئی رہنما کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا کراچی (این این آئی)کراچی میں پی ٹی آئی
لیڈر حلیم عادل شیخ کیخلاف انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران کار سرکار میں مداخلت، سرکاری ملازمین پر حملے اور اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔کورنگی کے رہائشی کی مدعیت میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ سمیت 70 افراد کے خلاف تھانہ میمن گوٹھ میں مقدمہ درج کرلیاگیا۔مقدمے میں نقص امن، مالی نقصان پہنچانے اور سرکاری ملازمین پر حملے کی دفعات سمیت اقدام قتل، کار سرکار میں مداخلت اور دھمکی دینے کی دفعات بھی شامل ہیں۔یہ مقدمہ ہفتے کو فارم ہائوسز کیخلاف کارروائی کے بعد درج کرایا گیا جس میں انسداد تجاوزات کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا، مظاہرین نے سرکاری عملے پر پتھرا کیا اور گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے تھے۔اس حوالے سے وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن چیف جسٹس کے حکم پر کیا جا رہا ہے، حلیم عادل چیخ رہے ہیں کہ ان کے خاندان کے خلاف کارروائی ہوئی ہے۔حکام کے مطابق اب تک اربوں مالیت کی 500 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین واگزار کرائی گئی جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زمین 30 سالہ لیز پر پولٹری فارمنگ اور زرعی مقاصد کے لے دی گئی تھی تاہم زمین کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔دوسری جانب حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت کی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا جبکہ پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے چیف
جسٹس سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں