اسلام آباد (پی این آئی) ملک بھر میں سینیٹ کے انتخابات کے پیش نظر جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کی سیاسی جماعتیں سینیٹ کے لیے اُمیدواروں کی فہرستوں کو حتمی شکل دے رہی ہیں۔ ایسے میں حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں ٹکٹ کی تقسیم کے حوالے سے ایک اہم معاملے پر
غور شروع کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے مشیروں، معاونین خصوصی یا کسی بھی حکومتی عہدہ رکھنے والے فرد کو سینیٹ کا ٹکٹ نہ دینے پر غورشروع کر دیا ہے۔دوسری جانب پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی اس کی حمایت کردی ہے، حتمی فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعظم نے حکومتی عہدیداروں کو سینیٹ کا ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا تو بڑے بڑے زیر بحث ناموں کا سینیٹر بننے کا کوئی چانس نہیں رہے گا۔خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں پرٹکٹوں کے لیے شدید دباؤ ہے،اس دباؤ اور پارٹی کے اندر گروہ بندی سے بچنے کے لیے ہی پی ٹی آئی نے پہلے سینیٹ کے لیے درخواستیں طلب نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، سینیٹ ٹکٹ کے لیے وزیر اعظم کے بعض مشیر ، معاونین خصوصی اور حکومتی عہدے رکھنے والے افراد بھی سامنے آئے تھے۔وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت اس ضمن میں اب تک دو اجلاس منعقد ہوچکے ہیں جن میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت، گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب بھی شرکت کر چکے ہیں۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف میں جن اُمیدواروں کو سینیٹ کا ٹکٹ ملنے کا امکان ہے اُ ن میں حفیظ شیخ ، ثانیہ نشتر شامل ہیں جو سندھ سے الیکشن لڑیں گے۔ دیگر ناموں میں رزاق داؤد ، شہزاد اکبر ، ندیم بابر ، عمر چیمہ ، اعجاز چوہدری ، معید یوسف ، تابش گوہر ، ارباب بابر اور ڈاکڑ فیصل شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں