حکومت مخالف تحریک چلانے کیلئے پی ڈی ایم نے کس سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا؟ وفاقی وزیر کا سنگین الزام

لاہور(پی این آئی) پی ڈی ایم پر حکومت مخالف تحریک کیلئے فرقہ واریت پر مبنی جماعتوں سے مدد لینے کا الزام۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے حکومت مخالف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم فرقہ واریت

پر مبنی جماعتوں کو ساتھ ملا کر اور مولانا فضل الرحمان کے مدرسے کے بچوں کے ذریعے احتجاج کرنا چاہتی ہے۔جن کی وجہ سے آج پاکستان کو یہ دن دیکھنا پڑرہاہے وہ ہمیں آج مشورے دے رہے ہیں، پی ڈی ایم کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ، مریم نواز اور بلاول بھٹو بتائیں وہ ایسا کیا کریں گے جو پچھلے تیس سال میں نہیں کرسکے، ان کی کوشش ہے عدالتوں سے انہیں ریلیف مل جائے۔مشورہ ہے کہ سب مل کر مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک پارٹی بنا لیں،گھوڑا بھی حاضر ہے اور میدان بھی حاضر ہے، مولانا آئیں اور انتخابات میں حصہ لیں ۔ان سب کو چاہیے کہ الائنس کے بجائے ایک ہوجائیں، ایک نئی پارٹی بن جائے پھر مقامی حکومتوں کے انتخابات لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے لئے چھوٹا سا ٹینٹ تو ہم ہی لگوا دیں گے ۔ جن لوگوں کی وجہ سے مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہ ہمیں بتا رہے ہیں،پارلیمنٹ کی تحقیر کرنے کے بعد اسی اسمبلی سے یہ سینیٹ کے ووٹ کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ فواد چوہدری مزید کہتے ہیں کہ اپوزیشن سے رابطے تو رہتے ہیں ،رابطے کرنے والے پتہ نہیں مریم کو بتاتے بھی ہیں یا نہیں ،مریم بی بی کا پارٹی میں کوئی بڑا قد نہیں، مریم بی بی کی بات تو کوئی پارٹی میں بھی سنجیدگی سے نہیں لیتا۔پی ڈی ایم والوں کو عدالتوں سے انہیں این آر او مل نہیں پا رہا ۔ ہمیں کسی کو جیل میں ڈالنے کا شوق نہیں ، ان کے خلاف کیسز کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، باہر سے پیسے لے آئیں اور جیلوں سے باہر آجائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں