اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ڈیلی میل کیس میں برطانوی عدالت میں ٹرائل میں فریق بن سکتا ہوں ، شہبازشریف کے خلاف ثبوت بھی پیش کر سکتا ہوں میں اپنے دعوے پر قائم ہوں ،شہباز شریف کو لندن میں بھی جھوٹا ثابت کرنا پڑا تو لندن جائونگا ، آئینی
ترمیم اپوزیشن کی معاونت کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانوی عدالت میں ٹرائل میں فریق بن سکتا ہوں ۔ شہبازشریف کے خلاف ثبوت بھی پیش کر سکتا ہوں ۔ میں اپنے دعوے پر قائم ہوں ۔ شہباز شریف کو لندن میں بھی جھوٹا ثابت کرنا پڑا تو لندن جائونگا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم اپوزیشن کی معاونت کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ اپوزیشن کتنی معاون ہے سب نے دیکھ لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے سینیٹ الیکشن کے شیڈول کا اعلان ہو جائے گا ایک بار شیڈول کا اعلان ہو جائے تو پھر آئین میں تبدیلی نہیں لائی جا سکتی ۔ اس لئے صدارتی آرڈیننس لا ئے ۔ یہ آرڈیننس سپریم کورٹ کے سامنے بھی جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی عدالت کا ابھی تحریری حکم نہیں آیا یہ صرف زبانی حکم نامہ ہے ۔ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مقدمے کا فیصلہ کس کے حق میں ہے اور کس کے خلاف ہے ۔ کیس جب ٹرائل میں جائے گا تو شواہد پیش ہونگے ۔ یہ لیول ون کی نہیں یہ اس سے اوپر کی بھی ہتک عزت ہے ۔ مریم صفدر ، مریم اورنگزیب نے تو کل کی سماعت کے حوالے سیشہباز شریف کو بے گناہ بنا کر پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ مجھے عدالتوں میں گھسیٹیں گے اب تک ان کا وعدہ پورا نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں بھی مانتی ہیں کہ سینیٹ
الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی ہے ۔ حکومت چاہتی ہے کہ انتخابات شفاف طریقے سے اوپن بیلٹ سے ہوں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں