نوشہرہ (این این آئی)صوبائی وزیر آبپاشی خیبر پختونخواہ لیاقت خٹک نے خود کو بے اختیار وزیر قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کیلئے وقت مانگ لیا ، میری وزارت کون چلا رہا ہے قوم نے ہمیں کرپشن کے خاتمے کیلئے ووٹ دئیے تھے لیکن یہاں تو معاملہ اس کے
بر عکس ہے مزید خاموش نہیں رہ سکتا وقت آگیا ہے کہ اپنی پارٹی سربراہ وزیر اعظم عمران خان اور قوم کو حقائق سے آگا کر دوں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر آبپاشی لیاقت خان خٹک نے نوشہرہ کے علاقہ پیر سباق میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پیر سباق کی ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت معتصم بااللہ ، سابق ناظم عبدالرحمان خان خٹک ،سابق ناظم ڈھیری کٹی خیل ارشد خان ، سابق ناظم رشکئی نبی گل کاکا، سابق ناظم جانس خان اور سابق تحصیل ناظم اور متوقع امیدوار برائے تحصیل نظامت احد خان خٹک نے بھی خطاب کیا صوبائی وزیر لیاقت خان خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں خیبر پختونخواہ مکابینہ میں وزیرآبپاشی ہوں لیکن بے اختیار وزارت چلانے کا اختیار کسی اور کے پاس ہے جنہوں نے لوٹ مار کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ قوم نے ہمیں ووٹ کرپشن کے خاتمے کیلئے دئیے تھے لیکن یہاں پر کرپشن عروج پر پہنچ گیا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک ایماندار اور حقیقی معنوں میں محب وطن ہے لیکن چند افراد ان کے کرپشن فری پاکستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں آڑے آئے ہوئے ہیں اس موقع پر سابق تحصیل ناظم نوشہرہ احد خان خٹک نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھیوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کی جائیاینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں انہوں نے کہا
کہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ مجھے پی کے 63پر انتخابات لڑنے کیلئے کون ترغیب دے رہا تھا کسی کو یاد ہے یا اس بات کو بھی کسی کو یاد دلانے کیلئے مناظرے کا چیلنج دوں انہوں نے مزید کہا کہ پی کے 63پر انتخاب لڑنے کی کوئی دلچسپی نہیں تھی کیونکہ سابق مرحوم ایم پی اے میاں جمشید الدین کاکاخیل میرے لئے انتہائی قابل احترام تھے وہ میرے والد کے قریبی دوستوں میں سے تھا انہوں نے کہا کہ پی کے 63پر نہیں بلکہ تحصیل کونسل نوشہرہ کی نظامت کیلئے الیکشن لڑوں گا اور ڈنکے کی چوٹ پر لڑوں گا ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں قوم پر احسانات جتانے والوں یہ قوم کا ہیسہ ہے اور قوم پر ہی خرچ ہو رہا ہے اس میں قوم پر احسان تجانے کی کیا بات انہوں نے کہا کہ ہم عوامی خدمت کے مشن پر نکلے ہیں اگر اسی مشن میں ہمارا کوئی مقابلہ کرنا چاہتا ہوتو ان کو چیلنج کرتے ہیں کہ ہم بھی وزارت چھوڑ دیں گے اور وہ بھی وزارت سے مستعفی ہوجائے پھر پتہ چل جائے گا کہ کون حقیقی معنوں میں عوامی خدمت کرے گا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں