مریم نواز کے جلسے میں ’عمران خان زندہ باد‘ کے نعرے مگر نعرے لگانے والی خواتین کیساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ تفصیلات آگئیں

مظفر آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں یوم یکجہتی کشمیر منایا تو حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے وزیر اعظم کے خلاف نعرے بازی بھی کرائی لیکن اسی دوران بعض خواتین نے عمران خان زندہ باد کے نعرے بھی

لگادیے۔نجی ٹی وی کے مطابق مریم نواز کی تقریر کے دوران جلسہ گاہ میں موجود بعض خواتین نے عمران خان زندہ باد کے نعرے لگائے جس پر انتظامیہ نے انہیں جلسہ گاہ سے باہر نکال دیا۔اپنی تقریر کے دوران مریم نواز نے غلطی سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی تاریخ غلط بیان کی۔ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا تھا لیکن مریم نواز اسے 15 اگست قرار دیتی رہیں۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کوٹلی آزاد کشمیر میں یوم یکجہتی کشمیر جلسے کا انعقاد کیا جس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہر قسم کی سوچ اور نظریہ رکھنے والے لوگوں سے مذاکرات کرسکتے ہیں لیکن چوروں اور ڈاکوؤں کو این آر او نہیں دیں گے۔ مریم نواز اور بلاول بھٹو میں اختلافات ختم، ایک بار پھر مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق ہو گیا، تفصیل جانیئے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت لاہور سے مشترکہ طو رپر لانگ مارچ کا آغاز کرے گی ،بلاول بھٹو کی قیادت میں بڑا قافلہ سندھ سے لاہور پہنچے گااور یہاں سے بلاول بھٹو اور مریم نواز مشترکہ طور پر ریلی کی قیادت کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے 26مارچ کو شروع ہونے والے لانگ مارچ کے قافلوں کی روانگی کے لئے حکمت عملی مرتب کر لی ہے تاہم کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر اس میںتبدیلی کا آپشن بھی رکھا گیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو کی قیادت میں بڑا قافلہ سندھ سے لاہور پہنچے گااور یہاں

سے بلاول بھٹو اور مریم نواز مشترکہ طور پر ریلی کی قیادت کریں گے ،کوئٹہ سے آنے والے قافلے بھی بلاول بھٹو کی قیادت میں لاہور پہنچیں گے ۔ مزید بتایا گیا ہے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار ولی ریلی کا آغاز پشاور سے کریں گے ۔لاہور سے روانہ ہونے والا قافلہ رات گوجرانوالہ میں قیام کرے گا اور یہی پر جلسے بھی منعقد کیا جائے گا ۔آزاد کشمیر سے (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے قافلے جہلم سے بڑے قافلے میں شامل ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں