آپ نے پہلے بھی مجھے استعمال کیا تھا، لیکن کچھ مجھے بھی تو ملے، مولانا فضل الرحمٰن نے مریم نواز کے سامنے شرط رکھ دی

اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مولانا صاحب سے مریم نواز نے ملاقات کی۔ یہ ملاقات پی ڈی ایم کے اجلاس سے قبل ہوئی۔ مریم نواز نے اس مرتبہ بلاول کو فون نہیں کیا حالانکہ پہلے مریم نواز اور بلاول بھٹو کی ہی ٹیلی فونک

گفتگو اور ملاقات ہوتی تھی۔مولانا فضل الرحمان نے شرط رکھی ہے کہ آپ کے ابا نے آپ کو تو کہہ دیا ہے لیکن کچھ مجھے بھی تو ملے، آپ نے پہلے بھی مجھے استعمال کیا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ مجھے پیپلز پارٹی استعمال کر رہی ہے۔ اگر آپ لوگ میرے ساتھ اتنے ہی مخلص ہیں تو آپ لوگ استعفے کیوں نہیں دیتے؟ جس پر مریم نواز نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کروانے کی کوشش کی کہ ہم استعفے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن پیپلز پارٹی رکاوٹ ہے۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس سے قبل مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کی جو ملاقات ہوئی ، اُس میں حتمی فیصلہ کیا گیا تھا کہ پیپلز پارٹی پر اتنا دباؤ ڈالا جائے گا کہ اس دباؤ کے پیش نظر یا تو پیپلز پارٹی زچ ہو کر پی ڈی ایم اتحاد چھوڑ جائے یا پھر کہہ دے کہ سینیٹ انتخابات کے بعد مارچ یا اپریل میں کریں گے۔یہ پری پلاننگ ہے۔ عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا کہ نواز شریف کو اُن کے ایک غیر ملکی دوست نے کہا ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ حکومت گرانے کی پوزیشن میں ہیں تو جو آپ کو چاہئیے آپ کو ملے گا اور وہی پیغام مولانا فضل الرحمان کو بھی مل گیا ہے۔ اب جو چاہئیے وہ کب ملتا ہے ، یہ مولانا فضل الرحمان بہتر جانتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں