سکھر( آن لائن )کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیری مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سکھرمیں نوجوانوں کی تنظیم وائس آف سکھر یوتھ،،گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول نیو پنڈ ،ڈبل سیکشن ہائی اسکول کی جانب سے 300 میٹر لمبا پاکستانی پرچم اور 100 میٹر لمبا کشمیرکے جھنڈے کو لہرانے کی تقریب
ہاکی گرانڈ میں منعقد ہوئی ،تقریب کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل تصور تھے،جبکہ دیگر مہمانوں میں پرنسپلز ڈبل سیکشن اسکول عبدالرشید قریشی،بوائز اسکول نیو پنڈ خادم حسین سولنگی سمیت دیگر سرکاری افسران و سماجی شخصیات و شہریوں سمیت اسکولز کے طلباء شامل تھے شرکاء تقریب کی جانب کشمیری اور پاکستان کا پرچم لہراکر وطن عزی سمیت کشمیر سے اپنی محبت کا اظہار کیا گیا اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل تصور کا کہناتھا کہ کشمیر پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے اس کے بغیر پاکستان کی تکمیل ممکن نہیں ہے جلد کشمیر پر سے بھارتی تسلط ختم ہوگا اور وہ آزادی میں سکھ کا سانس لے سکیں گے اور کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور رہے گا تقریب میں میزبانوں کی جانب سے مہمانوں کو شیلڈ بھی تقسیم کی گئی۔۔۔۔’’آصف زرداری کتنا بڑا گرو نکلا‘‘ اپنی ضمانت کنفرم کرالی، حیران کن انکشافاسلام آباد( آن لائن )یوم یکجہتی کشمیر ریلی کے موقعے پر خطاب میںوفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہمیں یوٹرن دینے کا طعنہ دینے والو تم تو رانگ ٹرن لیتے ہو، جس اسمبلی پر مولانا نے لعنت بھیجی آج اسی سے ووٹ مانگنے جائیں گے، آصف زرداری کتنا بڑا گرو نکلا، اس نے اپنی ضمانت کنفرم کرالی، ان کے کیس کراچی جائیں گے تو کون گواہی دے گا؟چیلنج کرتا ہوں کہ مریم کو باہر جانے دیں تو
پی ڈی ایم ختم ہوجائے گی۔وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ زرداری جب جیل میں تھا تو بدمعاشوں کا تمام نیٹ ورک ڈیل کرتا تھا۔وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے راولپنڈی میں یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب میں کہا کہ آصف زرداری کے کیس کراچی چلے گئے تو اس کے خلاف گواہی کون دے گا؟قبل ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اب کبھی راولپنڈی کا نام نہیں لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اتحاد کی جانب سے 26 مارچ کو اسلام آباد کی جانب سے حکومت مخالف مارچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس تمام معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کچھ دنوں میں راولپنڈی کا نام بھول جائیں گے، وہ اب کبھی راولپنڈی کا نام نہیں لیں گے۔ شیخ رشید احمد کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم کے مارچ سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ پی ڈی ایم والے اسلام آباد کا چکر لگا کر واپس لوٹ جائیں گے، عمران خان اپنے 5 سال پورے کرے گا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ پی ڈی ایم لانگ مارچ اور تحریک عدم اعتماد سے آگے نہیں جائے گی۔ہم جمہوریت کو مزید مضبوط کریں گے،میں خواہش رکھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمان خیبرپختونخواہ ، بلوچستان میں سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لیں، تاکہ جمہوریت مضبوط ہو، اگر مولانا فضل الرحمان خود سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں
گے تو میرا خیال ہے کہ ان کے غصے میں کمی آئے گی ،جو لوگ یہ سمجھتے ہیں تحریکوں سے حکومتیں چلی جاتی ہیں ، کچھ کمی آبھی چکی ہے۔کوئی اگر یہ سمجھتا ہے کہ تحریکوں سے حکومتیں چلی جاتی ہیں تو ہم 126 دن دھرنا دیا لیکن حکومت نہیں گئی، آج معیشت سنبھلی ہے، مالی خسارہ ، اسٹاک ایکسچینج بہتر ہوئی، اشیا کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، اس میں سمجھتا ہوں کہ اپوزیشن عقل کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے، کیونکہ حکومت کو تین سال ہوگئے چوتھے سال بعد انتخابی سرگرمیاں شروع ہوجاتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ سمجھتے ہیں استعفے دیں گے، ان کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرنی چاہیے، اگر استعفے دیں گے تو اس سے کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔سینیٹ الیکشن میں اوپن ہینڈ ووٹنگ کی ترمیم کیلئے اپوزیشن کو حصہ لینا چاہیے، ایسے مواقع روز نہیں ملتے، یہی وہ سینیٹ ہے جس میں 64 لوگ جب دوسرے کمرے میں گئے تو 11 ووٹ کم ہوگئے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے سی اوڈی میں جو فیصلہ کیا اس کا احترام کریں۔ شیخ رشید احمد مزید کہتے ہیں کہ میرے بارے میں جو مرضی کہتے رہیں، میں علما دین کا احترام کرتا ہوں،میں مولانا فضل الرحمان کا نام احترام سے لوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں