لاہور(پی این آئی)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما کیپٹن ر محمد صفدر چیئرمین نیب کے گھر جا پہنچے۔انہوں نے کہا کہ میں جہاں کھڑا ہوں یہاں آگے چیئرمین نیب کا گھر ہے۔مجھے معلومات ملی ہیں کہ یہ چیئرمین نیب کا گھر آٹھ کروڑ کا ہے۔میں صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا چیئرمین نیب اس گھر کی منی ٹریل دے سکتے ہیں۔انہوں ںے کہا کہ چیئرمین نیب لوگوں کی بیٹیوں کو
گرفتار کروا رہے ہیں۔ میں کوئٹہ بھی جاؤں گا اور جو جو بے نامی دار ہیں سب کو سامنے لاؤں گا۔کیپٹن صفدر نے اس حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی اور چیئرمین نیب پر ذرائع آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام بھی عائد کیا۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ انصاف ہو تو قومی احتساب بیورو نیب کے 3 چیئرمین جیل میں جائیں گے، براڈ شیٹ کے تمام کاغذات عوام کے سامنے رکھیں، جس سے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے، انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے،ایک شخص کیلئے معیار کچھ اور ہے ،دوسرے کیلئے کچھ اور ہے،5 فروری کا جلسہ راولپنڈی کی بجائے مظفر آباد میں ہو گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہاکہ احتساب عدالت میں ساٹھ ستر پیشیاں ہو چکی ہیں، ڈھائی سال ہو چکے،یہ وہی نیب ہے جس نے بیس سال سے براڈ شیٹ کیس کھولا ہوا ہے اسے تو ابھی ڈھائی سال ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ تو ایک کیس ہے، نیب کا ریکارڈ اگر سامنے آئے تو سینکڑوں ایسے کیسز ہیں،آپکو کرپشن کی داستان ملے گی، براڈ شیٹ ایک چھوٹا سا حصہ سامنے آیا ہے،ان عدالتوں میں جو کیس بن رہے ہیں وہ جھوٹ کے پلندے کے علاوہ کچھ نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش ہے کہ سیاست دان کرپٹ ہیں،سیاستدانوں سے جس معیار پر سوال کیے جاتے ہیں بیوروکریٹ، جج اور جرنیل سے بھی کیے جائیں،اگر معیار وہ رکھیں تو تین چیئرمین نیب جیل جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جنرل پرویز مشرف کا بھی ریمانڈ لیں،جو شہباز شریف، حمزہ شہباز اور خواجہ آصف کو جیل میں ڈالتے ہیں ان سے حساب لینے والا کوئی نہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں