ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو کہاں منتقل کر دیا گیا؟

لاہور(آئی این پی )قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کو ہسپتال سے واپس کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو لاہور کے انمول ہسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا جہاں ان کا پٹ اسکین کیا گیاتھا۔شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل

میں اچانک طبیعت خراب ہونے پر جیل حکام نے انمول ہسپتال منتقل کردیا تھا۔ ہسپتال میں عدالت کی جانب سے قائم کیے گئے خصوصی میڈیکل بورڈ نے ان کا طبعی معائنہ اور پٹ اسکین کیا۔شہباز شریف انمو ہسپتال میں تقریبا 3 گھنٹے موجود رہے اور اس موقع پر ان کے ذاتی معالج بھی موجود رہے جہاں طبی معائنے کے بعد میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کو واپس جیل منتقل کرنے کی اجازت دے دی۔ڈاکٹروں کے مطابق شہباز شریف کی پٹ اسکین کی رپورٹ ہفتے یا پیر کو آئے گی۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما رانا ارشد بھی شہباز شریف کی عیادت کے لیے ہسپتال پہنچے اور ڈاکٹروں سے ان کی طبعیت کے حوالے سے معلوم کیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ارشد نے کہا کہ اگر شہباز شریف کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیراعظم عمران ایران کی امریکہ کے خلاف اہم قانونی کامیابی،امریکی پابندیوں کے خلاف ایران نے عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹا دیا برسلز (این این آئی)امریکی پابندیوں کیخلاف ایران کو عالمی عدالت انصاف میں اہم کامیابی مل گئی۔عالمی عدالت انصاف نے امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کی درخواست کوقابل سماعت قرار دے دیا ہے۔امریکی پابندیوں کے خلاف ایران نے عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹا دیا، درخواست قابل سماعت قرار دے دی گئی۔عدالت نے کیس دائرہ اختیار سے باہر ہونے سے متعلق امریکا کی اپیل مسترد کردی۔عالمی عدالت

انصاف نے کہا کہ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا، 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریر کیا، ایک جج نے اختلاف کیا۔ایران کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد سے عائد پابندیوں کو عدالت ختم کردے۔ادھر امریکی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار کی تیاری کے بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ایران نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ عدالت جوہری معاہدیسے نکل جانے کے بعد امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کو ختم کرے۔عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ عدالت امریکا کیخلاف درخواست سننے کا اختیار رکھتی ہے، امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کونقصان پہنچا۔خبر ایجنسی کے مطابق عالمی عدالت کے 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریرکیا تاہم ایک جج نے اختلاف کیا۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے عالمی عدالت کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہیکہ عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئی لیکن عالمی عدالت انصاف کا احترام کرتے ہیں۔ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم نیعدالت سے استدعا کی تھی کہ یہ کیس اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت نے ہمارے قانونی دلائل کو تسلیم نہیں کیا اس سے مایوسی ہوئی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں