اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی پشاور میں کی جانے والی پریس کانفرنس دیکھی جائے تو لگتا ہے کہ ان کی سم تبدیل ہو گئی ہے۔مولانا صاحب کی بہت ساری باتیں بدل گئی ہیں۔نواز شریف نے بھی مولانا فضل الرحمن سے گلا کیا کہ یہ کیا بات ہوئی آپ تو میرے بیانئے سے بھی
پیچھے ہٹ گئے۔ہم نے آپ کو فلاں فلاں شخص پر چڑھائی کرنے کا کہا تھا لیکن آپ نے تو لہجہ ہی تبدیل کر دیا ہے۔نواز شریف مولانا فضل الرحمن سے سخت نالاں ہوئے تو مولانا نے کہا کہ آپ مجھ سے تو ناراض ہو رہے ہیں لیکن یہ تو بتائیں کہ آپ کے اپنے لوگ پیغام لے کر کہاں کہاں جا رہے ہیں۔ہمارے تک آپ کے کچھ اور پیغامات پہنچتے ہیں اور کہیں اور کچھ اور پہنچتے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف صاحب مجھے ایک بات بتائیں میں جو بھی فیصلہ کرتا ہوں وہ تبدیل کیوں ہو جاتا ہے اور میں ہر دفعہ آپ کے کہنے پر خاموش ہو جاتا ہوں۔جس پر نواز شریف نے کہا کہ آپ کو میرے بیانیے کے ساتھ ہی چلنا ہو گا۔مولانا فضل الرحمن نے نواز شریف کو یقین دہانی تو کروا دی لیکن ساتھ شرط بھی رکھ دی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ 4 اکتوبر کو ہونے والی میٹنگ میں آپ کو میرے موقف کی بھرپور تائید کرنی ہو گی اور کہنا ہو گا کہ مولانا فضل الرحمن کے فیصلے ہی آخری ہوں گے جو عمل نہیں کرے گا اسے چھوڑ دیا جائے گا۔ سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی پشاور میں کی جانے والی پریس کانفرنس دیکھی جائے تو لگتا ہے کہ ان کی سم تبدیل ہو گئی ہے۔مولانا صاحب کی بہت ساری باتیں بدل گئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں