آٹا بحران شروع، سمگلنگ یا ناقص منصوبہ بندی؟ شہری علاقوں میں آٹے کے حصول کیلئے اصل شناختی کارڈ لازم قرار، دیہی علاقوں میں سپلائی بند عوام پریشان

وہاڑی(این این آئی)آٹے کا دوبارہ اٹھتاہوابحران سنگین شکل اختیارکرنے لگا،شہری علاقوں میں آٹاکے حصول کیلئے اصل شناختی کارڈلازم قرارجبکہ دیہی علاقوں میں سپلائی بندہونے سے عوام پریشان ہے۔تفصیل کے مطابق محکمہ خوراک کے افسران اوراورضلعی انتظامیہ ضلع میں آٹاکے بحران سے یکسرانکاری ہیں لیکن

حقیقت میں دیہی اورشہری علاقوں میں آٹاکی دستیابی دن بدن بدترین صورتحال اختیارکرتی جا رہی ہے اس وقت ضرورتمندافرادآٹاکے حصول کیلئے مارے مارے پھررہے ہیں انتظامیہ اورمحکمہ فوڈکی طرف سے آٹاکی عام اوروافرمقدارمیں گندم دستیابی کے تمام دعوے جھوٹ اورفریب ثابت ہورہے ہیں کیونکہ کئی کئی روزتک عوام کوآٹانہیں ملتااگرکسی جگہ سے دستاب ہوبھی جائے توایک روزپہلے نام لکھواناپڑتاہے اگلے روز آٹا دیا جاتا ہے شہری علاقوں میں آٹاکے سیل پوائنٹ پراصل شناختی کارڈکی شرط عائدکردی گئی ہے دیہی علاقوں میں مزدورپیشہ لوگوں کیلئے آٹاکاحصول ناممکن بنادیاگیاہے شہریوں غلام رسول، عبدالرشید، اللہ دتہ صابر،عقیل احمد، ربنواز، غلام مجتبی، محمد عرفان، محمد آصف نے صحافیوں کوبتایاکہ صرف20تھیلے سیل پوائنٹ پرسفارشی لوگوں کودے دیئے جا تے ہیں  باقی لوگ 2500روپے فی من آٹاخریدنے پرمجبورہیں جس سے لگتاہے کہ آٹابیرون ملک افغان بارڈرکے ذریعے سمگل کیاجارہاہے اورانہیں کوئی پوچھنے والانہیں ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، چلغوزے کی پیداوار میں 30 فیصد کمی کا خدشہ وانا (قسمت اللہ وزیر ) صوبہ خیبر پختونخوا کا قبائلی علاقہ وزیرستان چلغوزے کی پیداور کیلئے مشہور ہیں اور محکمہ جنگلات کے مطابق ایشیا بھر میں چلغوزے کا سب سے بڑا باغ وزیرستان میں واقع ہے جہاں سے ہر سال اربوں روپے کے چلغوزے

اندرون ملک اور بیرون ملک بھیجے جاتے ہیں۔ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں چلغوزے کے علاوہ اخروٹ اور زیتون کے باغات بھی کافی تعداد میں موجود ہیں۔ تاہم حالیہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث بارشیں اور برف باری کم ہونے کی وجہ سے چلغوزہ کی پیداوار میں 30 فیصد اور دیگر سبزی و میوہ جات میں 20 فیصد کم آسکتی ہے۔ محکمہ جنگلات وانا کے مطابق اس سال موسمیاتی تبدیلی کے باعث موسم سرما میں بارشیں اور برفباری پچھلے سالوں کی نسبت انتہائی کم ہوئی جس سے چلغوزہ ودیگر سبزی ومیواجات کے فصل کی پیداوار بھی کم ہوگی.۔۔۔۔ محکمہ جنگلات وانا کے اندازے کے مطابق بارشیں اور برفباری نہ ہونے کی وجہ سے چلغوزہ کی پیداوار میں 30 فیصد اور سیب،الوچہ،خوبانی اور سبزیوں کی مد میں پچھلے سالوں سے پیداوار میں 20 فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے کیونکہ موسم سرما میں بارشیں ،برفباری اور ٹھنڈ نہ ہونے سے مذکورہ فصلوں پر مختلف قسم کے بیماریاں لگ جاتی ہے جس سے مذکورہ فصل بری طرح متاثر ہوجاتی ہیں۔زراعت سے وابستہ عبدلامین نے کہاکہ موسم سرما میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے زراعت کے علاوہ چراگاہیں بھی مختلف بیماریوں کے شکار ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیرزمین پانی جو ہم پینے اور زراعت کے لیے استعمال کرتے ہیں روز بروز گرتی جارہی ہیں اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہیں اٹھائے تو آئندہ چند سالوں

میں ضلع جنوبی وزیرستان زراعت اورجنگلات کی مد میں بہت پیچھے رہ جائے گا اور غربت میں اضافہ ہوگا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں