اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن بھی اوپن بیلٹ سےہوناچاہیے ۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے کے متعلق بل بدنیتی پر
مبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم میں 3شقوں میں سےدوبدنیتی پرمبنی ہیں ۔حکومت نے سینیٹ چیئرمین کاالیکشن اوپن بیلٹ سےہونےکی ترمیم شامل نہیں کی ، جو کہ بدیانتی ہے۔ اگر اوپن بیلٹ سے انتخابات ہوں تو پھر سینیٹ چیئرمین کا الیکشن بھی اوپن بیلٹ سے ہونا چاہیے ۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں اوپن بیلٹ سے متعلق بل پیش کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی کی گئی ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کے متلعق بل پیش کیے جانے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی گئی۔اس موقع پر اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے شور شرابا کیا گیا اور سیٹیاں بھی بجائی گئیں۔ اس موقع اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کی گئی کہ سینیٹ انتخابات میں حلالہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ سینیٹ انتخابات میں حلالہ نہیں کرنے دیں گے ۔ اپوزیشن رہنماؤں نے اسپیکر ڈائس کا بھی گھیراؤ کیا اور بل کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں ۔خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات کے پیش نظر دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی سینیٹ اُمیدواروں کو شارٹ لسٹ کیے جانے کا سلسہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پرویز رشید، پروفیسر ساجد میر اور راجہ ظفر الحق کا نام شارٹ لسٹ کیا گیا جبکہ سابق گورنر سندھ محمد زبیر اور سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے بھی سینیٹ کی ٹکٹ ملنے کی اُمید لگا رکھی ہے۔ خواتین کی نشست پر مسلم لیگ ن کی رہنما عائشہ رضا دوبارہ ایوان بالا میں جانے کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں