بانی پاکستان قائداعظم کی اربوں روپے کی زمین پر قبضہ کر لیا گیا، تشویشناک انکشاف

لاہور (پی این آئی) اینکر پرسن ریحان طارق نے انکشاف کیا ہے کہ 13 ماہ گزرنے کے باوجود بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اربوں روپے کی زمین پر کیا گیا قبضہ نہیں چھڑایا جاسکا۔نجی ٹی وی کے پروگرام ’10 تک‘ میں ریحان طارق نے انکشاف کیا کہ لاہور کے پوش علاقے گلبرک میں قائد اعظم محمد علی

جناح کی 29 کنال اراضی پر قبضہ کرلیا گیا ہے ۔ قبضہ مافیا نے مادر ملت فاطمہ جناح اور لیاقت علی خان کی اراضی پر بھی قبضہ کرکے پلازے اور شابنگ مالز تعمیر کرلئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے 31 دسمبر 2019 کو اربوں روپے مالیت کی زمین کی تحقیقات کا آغاز کیا اور اس سلسلے میں ایل ڈی اے اور محکمہ مال سے ریکارڈ لیا، بابائے قوم کی اراضی سے متعلق ان کی وصیت بھی حاصل کی اور سورس رپورٹ بھی خود ہی تیار کی۔ریحان طارق کے مطابق قائد اعظم ٹرسٹ کی اراضی خسرہ نمبر 2181، 2129، 2200، 2180، 2185، 2184 پر مشتمل تھی لیکن اب ٹرسٹ کیلئے وقف کردہ اراضی پر شاپنگ مالز اورپلازے تعمیر ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 13 ماہ کے دوران قائد اعظم کی زمین باگزار کرانے کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی اور معاملہ سرد خانے کی نذر ہوگیا ہے۔ ایل ڈی اے قبضہ مافیا کے خلاف متحرک ہو گیا، کارروائی کے لئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے قیام کا فیصلہ ایل ڈی اے نے لاہور میں قبضہ مافیا سے سرکاری اور نجی اراضی واگزار کرانے کے لئے ایل ڈی اے کی سطح پر انفارسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں ریٹائرڈ فوجی افسران اور جوانوں کو بھرتی کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ پولیس کی اضافی نفری طلب کرسکے گا۔ بتایا گیا ہے کہ بنایا جانے والا انفارسمنٹ ڈائریکٹوریٹ دو حصوں پر مشتمل ہوگا جس کے سربراہ ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے کے ریٹائرڈ فوجی یا پولیس افسر ہونگے۔ ان افسران کو 2 لاکھ روپے فی کس فکس تنخواہ سمیت دیگر مراعات دی جائیں گی۔ دونوں ڈپٹی ڈائریکٹوریٹ کے ماتحت ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے فکس تنخواہ کے عوز ایک ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھرتی کیا جائے گا۔ مذکورہ ڈائریکٹوریٹ ایل ڈی اے کی حدود میں واقعہ سرکاری اور نجی اراضی پر قبضوں کے ذریعے بنائی جانے والی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی عمل میں لائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں