اسلام آباد (پی این آئی) پنجاب حکومت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات اگست میں کروانے کی تجویز دے دی۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق پانچ صفحات پر مشتمل تحریری جواب جمع کرادیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں اگست میں بلدیاتی انتخابات
کروانے کیلئے تیار ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا بینچ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کل کرے گا۔ پنجاب حکومت نے اپنے تحریری جواب میں بلدیاتی ادارے تحلیل کرنے سے متعلق کیس کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی استدعا کی ہے کہ الیکشن سے متعلق کیس بھی اسی بینچ کو بھیج دیا جائے۔خیال رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت نے 21 جنوری کو الیکشن کمیشن میں کہا تھا کہ صوبے میں ستمبر کے مہینے میں بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن سے صوبوں کو جھاڑ پڑ گئی، اگر صوبوں نے نئے بروقت اقدامات نہ کیے تو پرانے قوانین پر بلدیاتی انتخابات کروا دیں گے الیکشن کمیشن میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ نے الیکشن کمیشن کو ستمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز سے باقاعدہ آگاہ کر دیا۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے پنجاب کے 9 ڈویژنز میں تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز دے دی۔ذرائع کے مطابق موقف اختیار کیاگیاکہ پنجاب حکومت صوبے میں تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتی ہے،خیبرپختونخواہ حکومت نے بھی صوبے میں ستمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز دی۔الیکشن کمیشن نے صوبائی حکام کی سرزنش کی کہ اگر صوبوں نے نئے بروقت اقدامات نہ کیے تو پرانے قوانین پر بلدیاتی انتخابات کروا دیں گے۔اجلاس میں پنجاب حکومت کی طرف سے وزیر قانون راجہ
بشارت،چیف سیکرٹری اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی شرکت کی ۔خیبرپختونخواہ سے صوبائی وزیر اکبر ایوب ،چیف سیکرٹری کے پی اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی بھی اجلاس میں شریک ہوئے ،الیکشن کمیشن پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی تجاویز کا جائزہ لے کر دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا،سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے چار فروری کو پنجاب اور کے پی میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں پر رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں