اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج اور براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر) عظمت سعید نے وفاقی وزارت داخلہ سے سیکیورٹی مانگ لی، براڈ شیٹ کمیشن کی طرف سے وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی
سیکیورٹی کیلئے انتظامات کئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے آغاز کے ساتھ ہی کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کے دفتر اور ان کی رہائش گاہ پر فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیلئے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا گیا ہے، کمیشن کے سیکرٹری کی طرف سے وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس (ر) عظمت سعید کو فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے احکامات جاری کئے جائیں۔ واضح رہے کہ براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم کمیشن کا دفتر وفاقی شرعی عدالت کی عمارت میں قائم کیا گیا ہے۔۔۔۔وزیراعظم کا ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈ دینےکا اعلان، قاضی فائز عیسیٰ نے نوٹس لے لیااسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہر ارکان اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کے اعلان کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا وزیراعظم کا ترقیاتی فنڈز دینا آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق ہے ۔ تفصیلات کے مطابقجسٹس قاضی فائز کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایک کیس کی سماعت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرلز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس
جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے یہ نوٹس اخباری خبر پر لیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ کیا وزیراعظم کا ترقیاتی فنڈز دینا آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق ہے، اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں، اگر یہ ترقیاتی فنڈز آئین قانون کے مطابق ہوئے تو یہ معاملہ ختم کردیں گے، اگر ترقیاتی فنڈز کا معاملہ آئین کے مطابق نہ ہوا تو کارروائی ہوگی، عدالتی کارروائی پر بینچ بنانے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کیا جائیگا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا، جو بھی کام ہوگا وہ قانون، آئین اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہوگا۔ عدالت نے سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں