لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ خدا کرے حکومت مدت کرے، اگر جائے تو ٹی وی چلتے رہیں، گیٹ نمبر 4 کی بات کرنے والے پکے منتخب وزیر وہاں جاکر عمران خان کی حمایت میں نہیں، بلکہ کچھ اور بات کرتے ہیں۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں موجودہ سیاسی صورتحال پرتبصرہ کرتے
ہوئے کہا کہ اپوزیشن استعفے دے سکتی ہے، نہیں بھی دے سکتی، عوام ان پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ استعفے کیوں نہیں دے رہے،مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ ٹی وی کے آگے بیٹھیں رہیں، مسئلہ یہ ہے کہ ٹی وی سے پتا چلے گا حکومت چلی گئی۔خدا کرے حکومت اپنی مدت پوری کرے لیکن اگر حکومت جائے تو ایسے جائے کہ کم ازکم ٹی وی تو چل رہے ہوں، پتا چلے ٹی وی بھی ساتھ ہی ڈھبردوس ہوگئے ، ہم تو بڑی سنبھل کر بات کررہے ہیں۔اپوزیشن پر تو دباؤ ہے ، لیکن ادھر جو دباؤ ہے عمران خان کو پتا ہے کہ کیا کھچڑی پک رہی ہے، عمران خان کو یقین ہے کہ ان کے اندر مشکوک افراد بیٹھے ہیں، وہ خود کہہ چکے ہیں، ایک نہیں ایک سے زیادہ لوگ ہیں۔ایسے ایسے لوگ ہیں ان کو عمران خان کو پتا بھی نہیں ہے، عمران خان نے جن کی طرف اشارہ کیا تھا، وہ نہیں بلکہ اہم وزارتوں پر بیٹھے ہوئے ہیں، مشیر نہیں وزیرپکے منتخب وزیر ہیں۔شیخ رشید خود ہی کہہ چکے ہیں کہ گیٹ نمبر چار ، وہ جب گیٹ نمبر چار کے آس پاس سے گزرتے ہوئے بات کرتے،ویسے ابھی تو گیٹ نمبر چار بند نہیں ہوا، وہاں وہ عمران خان کی حمایت میں بات نہیں کرتے ادھرکوئی اور بات کرکے آتے ہیں۔گیٹ نمبر چار کے باہر ٹھیلا لگا کر ایک سبزی والا بیٹھا ہوا، وہ خبر دیتا رہتا ہے۔اسی طرح ایک پروگرام میں سینئر صحافی حامد میر نے تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر پی ڈی ایم کا نہیں کسی اور پریشر ہے، عمران خان ڈلیور نہیں کررہے،کچھ اہم لوگ وزیراعظم سے ہفتے میں دوتین بار جاکر ملاقات کرتے ہیں کہ مہنگائی قابو سے باہر ہوگئی ہے، تنخواہ دار طبقہ کچلا جاچکا ہے، عمران خان ہر بار کہتے ہیں مہنگائی کم کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں