اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران نے اسلام آباد میں ٹریفک حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وفاقی وزراء کی اضافی سکیورٹی واپس لی جائے ۔منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد سینیٹ انتخابات پر پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان کررہے تھے ،اجلاس میں پارلیمانی بورڈ
کے ممبران شریک ہوئے ،اجلاس میں سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم پرمشاورت کی گئی ۔وزیراعظم نے اسلام آباد حادثے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ وفاقی وزراء کی اضافی سیکیورٹی واپس لی جائے۔ عمران خان نے کہاکہ وزراء اور دیگر پولیس کے سکوارڈز لے کر گھومتے ہیں، مجھے بتایا جائے کس کس کے پاس کتنی سیکیورٹی ہے ۔۔۔۔ہمیں حکومت ملی تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، اس وقت دوست ممالک اگر ہماری معاونت نہ کرتے تو ۔۔۔۔ یہ کون بولا؟ملک میں سیاسی عدم استحکام کی فضا پیدا کرنے والی قوتیں سفارتی محاذ پر پاکستان کو مشکلات سے دوچار کر رہی ہیں، معاشی سفارتکاری سے براعظم افریقہ کے لئے برآمدات میں سات فیصد کا اضافہ ہوا ہے، افغانستان کی حکومت خود اعتراف کر رہی ہے کہ پاکستان امن کوششوں میں ان کی معاونت کر رہا ہے، بائیڈنانتظامیہ اور پاکستان کے نقطہ نظر میں افغانستان کے حوالے سے یکسانیت پائی جاتی ہے، ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے، چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مزید وسعت حاصل ہو رہی ہے، سعودی عرب کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں اور رہیں گے، ہمارا معاہدہ مخصوص مدت کے لئے تھا، زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے تو اسے رقم واپس کر دی، متحدہ عرب امارات نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ ان کے تعلقات پاکستان کی قیمت پر نہیں ہوں گے، بھارتی
حکومت کی ہندوتوا سوچ نے خطے کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے، ہندوستان بلوچستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے، ہندوستان کی طرف سے پاکستان کی سرحدی حدود کی مسلسل خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا ہے، سرحدی علاقہ میں مقیم شہریوں کے لئے بنکرز بنائے جائیں گے، مسلسل بارہ بارہ سال کشمیر کمیٹی کی سربراہی کرنے والوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چپ سادھے رکھی، گزشتہ حکومت کے حلق میں کشمیر کا لفظ اٹک جاتا تھا، ہم نے مسئلہ کشمیر کو دنیا بھرپور طریقے سے اجاگر کیا، کوئی مائی کا لعل کشمیر کا سودا نہیں کر سکتا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں