مولانا فضل الرحمٰن دوست اسلامی ممالک کے علاوہ بھارت سے بھی فنڈنگ لیتے رہے ہیں، تہلکہ خیز تفصیلات آگئیں

لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بھارت سے نقد رقم حاصل کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار ہارون رشید کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کو ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق تہلکہ خیز

انکشاف کیا گیا ہے۔ سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ناصرف لیبیا سے پیسے لیتے رہے، بلکہ انہیں صدام حسین سے بھی فنڈنگ ملی۔اس کے علاوہ سابق آرمی چیف و صدر پرویز مشرف نے اپنے دور اقتدار میں کابینہ کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھارت سے نقد پیسے لیے۔ ہارون رشید کا کہنا ہے کہ انہیں یہ بات جس شخص نے بتائی، وہ اس دنیا سے رخصت ہو چکے، لیکن اس کابینہ کے لوگ زندہ ہیں اور اگر وہ چاہیں تو اس بات کی گواہی دے سکتے ہیں۔یہاں واضح رہے کہ تحریک انصاف پر فارن فنڈنگ کے الزامات عائد کرنے والے مولانا فضل الرحمان ان دنوں خود غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات کی زد میں ہیں۔مولانا کے اپنے سابقہ ساتھی حافظ حسین احمد کا دعویٰ ہے کہ فضل الرحمان لیبیا اور عراق سے فنڈنگ موصول کرتے رہے۔ اس حوالے سے کچھ روز قبل نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی ایاز امیر نے بھی انکشاف کیا تھا کہ میں رکن قومی اسمبلی تھا، تب ایک قومی اسمبلی کا ان کیمرہ مشترکہ سیشن ہوا تھا، اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل شجاع پاشا کو کہاگیا کہ جوائنٹ سیشن کو بریفنگ دیں، وہاں پر مولانا فضل الرحمان حسب روایت حسب عادت چڑھ گئے، انہوں نے کہا کہ میں چپ ہوں،کچھ کہنا نہیں چاہتا، میں لیبیا کا نام نہیں لینا چاہتا، وہاں کے فنڈز کا ذکر نہیں کرنا چاہتا، اگر نہیں کررہا تو یہ ادب ہے، اس کے بعد سارے سیشن میں مولانا فضل الرحمان کے لبوں سے ایک لفظ نہیں نکلا، میرے ساتھ والے ارکان اسمبلی سے گواہی لے لیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں