اسلام آباد (پی این آئی) حکومت پاکستان نے حج کے واجبات اکٹھا کرنے کے لیے بینکوں کو وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب آہنگی کو درخواستیں جمع کروانے کے لیے ٹینڈرز جاری کر دئے ہیں۔ قواعد و ضوابط کے مطابق دلچسپی رکھنے والے بینکوں کی ملک بھر میں 25 برانچیں ہونی چاہئیں جبکہ تحصیل پر آن لائن
سروس بھی لازم ہے۔ متوقع طور پر حج اسکیم کا آغاز کراچی ، لاہور اور کوئٹہ سے ہو گا۔رواں برس حج کرنے کے خواہشمند افراد ادائیگی کی میعاد ختم ہونے سے پہلے حکومت کی جانب سے سرٹیفائیڈ بینک کی برانچز میں حج کے واجبات جمع کروانے کے مجاز ہوں گے۔عازمین حج سے واجبات وصول کرنے کے خواہشمند بینکوں کو 12 فروری 2021ء تک اپنی درخواستیں جمع کروانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ضوابط کے مطابق کہ ہر بینک کی کنٹرولنگ برانچ میں تین افسران پر مشتمل ایک حج سیل ہو گا، جس کے بعد منتخب افراد کی دستاویزات سات دنوں کے اندر اندر وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی میں جمع کرو ادی جائیں گی۔انتخاب کے بعد ہر بینک فوری طور پر واجبات کی وصولی کا کام شروع کرے گا اور وزارت برائے مذہبی امور کی جانب سے دئے گئے انسٹالمنٹ پروگرام کے تحت واجبات وصول کرے گا۔ منتخب شدہ عازمین حج کی جانب سے جمع کروائے جانے واجبات کو شریعہ کے مطابق معاوضے والے اکاؤنٹ میں جبکہ فہرست میں موجود دیگر افراد کے واجبات شریعہ کے مطابق پی ایل ایس اکاؤنٹ میں رکھے جائیں گے۔حکومت ادائیگیوں کے معاملات میں بینکوں پر کڑی نظر رکھے گی ۔ ضوابط کے مطابق ہر بینک کو وزارت برائے مذہبی امور کے ڈیٹا تک ایک وی پی این کے ذریعے رسائی بھی دی جائے گی جس کی ادائیگی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو کی جائے گی ۔ اس اسکیم سے مستفید ہونے کے لیے عازمین حج حکومت کی حج اسکیم کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ سرکاری دستاویز کے مطابق رواں برس حج اخراجات کے پیکج میں عازمین کو کووڈ – 19 کی ویکسین اور بنیادی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں