اسلام آباد(آن لائن) وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی پر ہماری حکومت نے بہت کا م کیا ، فخر سے کہہ رہی ہوں کہ دوسا ل میں جو موسمیاتی تبدیلی پر کا م ہوا وہ قابل ستائش ہے ،احساس پروگرام کے بعد دوسرے ایجنڈے میں موجودہ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی کو رکھا
،ٹارگٹس حاصل کرناے بالکل قریب ہیں ، ملک میں پہلی بار الیکٹرک گاڑیوں کی منظوری دی گئی ، انشاء اللہ اس سے مثبت نتائج ملیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں سینیٹر شیریں رحمن نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ایک بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں شدید موسمیاتی حالات اثر انداز ہو کر ملک میں بیماریوں اور اموات کا سبب بن رہی ہیں،دھویں کی فیکٹریاں ،پرانی اور خستہ حال گاڑیوں کا دھواں اور ملک میں یورو ٹو اور یورو تھری پٹرول کا استعمال بھی جان لیوا ہو رہا ہے ،جبکہ پوری دنیا میں یوروفائیو اور سکس پر چلا گیا ہے ،حکومت کو اس اہم مسلہ کی جانب فوری اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے ،یہاں بلین ٹری منصوبہ کا نام دیکر اہم معاملہ کو نظر انداز نہ کیا جائے ،بلین ٹری میں پوری وزارت کا بجٹ لگا دیا گیا اور اب وہی مسلہ عدالت میں چلا گیا ہے ،دوسری جانب سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ سندھ میں پرانے سکریپ سے ایک ایندھن فیکٹری لگائی گئی ہے اور اس پر بھی نظر ثانی کی جائے ،ادھر ایسی حکومت کے سامنے وہ بات کہی جا رہی ہے جو ایک وزیراعظم نے دو سال قبل اس معاملہ کو از خود اٹھا رکھا ہے ،الیکٹرک گاڑیاں اور موٹر سائیکل اب مارکیٹ میں آنا شروع ہو گئے ہیں،معزز سینیٹر ایسا بل اپنے دور حکومت میں لاتیں تو ہزار درجہ بہتر ہوتا،رینٹل پاور پراجیکٹ کس حکومت
نے لایا اور وہ پراجیکٹ ڈیزل پر چلنا تھا اور اس کو عدالت نے بند کر دیا ،میر ی گزارش ہے کہ اب تھوڑا صبر کر لیں اس وزارت پر تیزی سے کام ہو رہا ہے بہت جلد تبدیلی دیکھنے کو ملے گی،سینیٹر کبیر محمد شاہی نے کہا کہ کوئیٹہ کی بائیس لاکھ کی آبادی ہے گرین پہاڑ اب پتھریلے ہو گئے ،پورے بلوچستان پر دھویں کے بادل ہیں اور اس کی وجہ سے کینسر اور دیگر مہلک بیماری پھیل رہی ہے ،سینیٹر رخسانہ زبیری اور سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے شیریں رحمن کے بل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہوئی ہے کہ اس پر کاکس کی میٹنگ کر کے اس بل کو تیار کیا گیا،اب سیاست سیاست نہ کھیلی جائے بلکہ اس پر توجہ دینا ناگزیر ہے ،اس پر وزیر مملکت سرتاج گل نے جواب دیا کہ دیکھا گیا ہے کہ سیاست میں بہت سارے اچھے اقدام بھی اس کی نظر ہو جاتے ہیں،گزشتہ پندرہ سال کا ڈیٹا ہے جب سے سیلاب،ہیٹ سٹروک زیادہ آئی ،گلوبل وارمنگ یہ ڈیڑھ سو سال پرانے ایشوز ہیں اور ہم تو ستر سال سے معرض وجود میں آئے اور اس عالمی ماحولیاتی تبدیلی کے ایک فیصد بھی ذمہ دار نہیں ہیں،گزشتہ تین دہائیوں میں کبھی نیشنل ڈیزاسٹر ،انوائرمنٹ کے ساتھ منسلک رہی ہے ،آج فخر سے کہ رہی ہوں کہ ان دوسا ل میں جو موسمیاتی تبدیلی پر کا م ہوا وہ قابل ستائش ہے ،احساس پروگرام کے بعد دوسرے ایجنڈے میں موجودہ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی کو رکھا
،ٹارگٹ تھے ان کو حاصل کرنے کے بالکل قریب ہیں ،یہ سچ ہے کہ ہوا کی کوالٹی،پھر زراعت اور پھر انڈسٹریز آتی ہیں،ملک میں پہلی بار الیکٹرک گاڑیوں کی منظوری دی گئی ، انشاء اللہ اس سے مثبت نتائج ملیں گے،کراچی میں بی آر ٹی کے ساتھ وہاں بھینس کالونی ہے جہاں سینکڑوں ٹن گوبر سمندر میں پھینکا جا تا ہے ،پٹرول پر بات ہوئی تو اس پر بات کرنا ضروری ہے اور اب پورے ملک میں یوروفائیو استعمال ہو رہا ہے ،پہلے 500پی پی ایم آلودگی تھی اور اب جبکہ صرف دس فیصد ہے ،پنجاب حکومت نے دھواں چھوڑنے والی لاکھوں گاڑیوں کے چالان کیے ہیں اور اس سے بھی بہت فرق پڑا ہے ،آئل ریفائرنری کو تین سال کا وقت دیا ہے کہ وہ اپنی حالت بہتر کر لیں اور ان میں سے پارکو بہتر جا رہا ہے ،ہمارے ملک میں ایرانی سمگل شدہ تیل آتا تھا ا س پر کریک ڈائون کر کے وہ زیادہ مضر صحت تھا،سلفر سب سے زیادہ ہے ،ملک بھر میں 1800غیر قانونی پٹرول پمپ ہیں جن میں سے 1100پٹرول پمپ بند کر چکے ہیں،بھٹے خشت ،انڈسٹریز پر بات ہوئی ،لوہا بنانے والی فیکٹریاں ہیں وہ سب سے زیادہ آلودگی پھیلاتی ہیںاور اب جبکہ انکی چمنی کے ساتھ کیمرے لگا کر باقاعدگی سے مانیٹر کیا جا رہاہے اور جیسے ہی شکایت ہوتی ہے تو ہماری ٹیم پہنچ جاتی ہے ،بھٹہ مالکان جو بچوں کو خاندان سمیت یرغمال بنا کر مزدوری کرواتے تھے اور وہ پہلے ٹیکس پر نہ تھے اب
انہیں ٹیکس نیٹ میں شامل کررہے ہیں،ڈیرہ غازی خان،اٹک،بہاول نگرسمیت دیگر اضلاع میں ماحول دوست بنایا گیا ہے ،بھٹہ مالکان کو اعتماد میں لیکر 36اضلاع کا ڈیٹا ہے ،سینکڑوں کو بند کر دیا اور انکے خلاف مقدمات بھی درج کروائے ،ایک کروڑ پچاسی لاکھ سے زائد جرمانے کیے گئے تاکہ پلاسٹک بیگ ختم کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں،زرتاج گل نے مزید کہا کہ اچھی بات کو ضرور سراہا جائے گا،موسمیاتی تبدیلی پر ہماری حکومت نے بہت کا م کیا ،بلین ٹری پر بات کی گئی وہ اس لیے کہ اب درخت نظر آ رہے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں