کراچی (پی این آئی) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے حکومت پر 33لگژری گاڑیاں خریدنے کے الزام پر معذرت کر لی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے حکومت پر الزام لگایا کہ سرکاری گاڑیاں بولی کے ذریعے فروخت کی گئیں تو اس کے بعد 33 نئی بلٹ پروف
گاڑیاں خرید لی گئیں۔ پروگرام میں وفاقی وزیر سائنس فواد چوہدری بھی مدعو تھے، انھوں نے مفتاح اسماعیل سے سوال کیا کہ گاڑیاں کب خریدی گئیں اور کس نے خریدیں، مفتاح اسماعیل اس کاجواب دیں۔مفتاح اسماعیل کا اعتراض تھا کہ موجودہ حکومت نے کیا گورننس کی جس کی مثال دی جائے، سرکاری گاڑیاں بولی کے ذریعے فروخت کی گئیں تو نئی بلٹ پروف گاڑیاں خرید لی گئیں۔ تاہم فواد چوہدری نے استفسار کیا تو مفتاح نے کہا تفصیل ابھی میرے پاس نہیں، میں نے نجی ٹی وی پر پٹی دیکھی ہے، پروگرام کے بریک میں تلاش کر کے جواب دے دوں گا۔تاہم بریک کے بعد چینل کے اینکر نےجب مفتاح اسماعیل سے جواب طلب کیا تو انہوں نے کہا مجھ سے غلطی ہوگئی ہے معذرت خواہ ہوں۔فواد چوہدری نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے سنی سنائی بات آگے بڑھا دی، گاڑیوں سے متعلق جس چینل نے خبر چلائی وہ بھی معذرت کر چکا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا ہم تو ٹی وی کے ذریعے ہی خبریں سنتے ہیں، مجھ سے غلطی ہوئی ہے تو معذرت کرتا ہوں۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار میں آ کر وزیراعظم ہاؤس کی اضافی گاڑیاں فروخت کر دی تھیں اس کے علاوہ وفاقی وزراء اور ایم این ایز سے بھی لگژری سرکاری گاڑیاں لے لی گئی تھیں ۔ عمران خان کے سادگی کے مشن کے تحت حکومت نے ان گاڑیوں کو فروخت کیا تھا ۔ چند دن قبل ایک نجی ٹی وی چینل نے حکومت پر 33 نئی گاڑیاں خریدنے کا الزام لگایا تھا جس پر مفتاح اسماعیل نے حکومت پر الزام لگایا، تاہم بعد میں انہیں اپنے بیان سے معذرت کرنی پڑ گئی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں